بدھ, اپریل 10, 2019

چاند اورسورج گرہن کی نماز کیا ہے اور کیسے پڑھی جاتی ہے؟



چاند اورسورج گرہن کی نماز کیا ہے اور کیسے پڑھی جاتی ہے؟
جواب
سورج گرہن کو کسوف الشمس کہتے ہیں اور چاند گرہن کو خسوف القمر کہتے ہیں، اور دونوں ایک ہی نماز ہے، چاند یا سورج کا گرہن اللہ تعالی کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے جس کے ذریعہ اللہ تعالی بندوں کو ڈراتا ہے، اور یہ لوگوں پر اللہ کے عذاب کے نازل ہونے کا سبب بن سکتا ہے، ایسے حالات میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم ہے كہ فاذا رایتم منھا شیئا فصلوا وادعواللہ حتی یکشفها بكم "جب تم ایسا ہوتے ہوئے دیکھو تو اُس وقت تک نماز اداکرواور اللہ تعالی سے دعا کرتے رہو جب تک کہ گرہن ختم نہ ہوجائے" ۔
چاند اورسورج گرہن کی نماز کا طریقہ بخاری اورمسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے۔ فرماتی ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں سورج گرہن ہوگیا توآپ مسجد میں تشریف لائے، لوگوں نےآپ کے پیچھے صفیں بنائیں، آپ نے تکبیرکہی اورلمبی قراءت کی، پھر اللہ اکبر کہا اورلمبارکوع کیا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ کہتے ہوئے کھڑے ہوگئے، اورسجدہ نہ کیا بلکہ قراءت شروع کی جو پہلی رکعت کی بنسبت کچھ کم تھی، پھر تکبیر کہی اورلمبا رکوع کیا جو پہلے رکوع کی نسبت چھوٹا تھا، پھر سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد کہا، پھر سجدہ کیا پھر دوسری رکعت بھی اُسی طرح ادا کی، آپ نے دو رکعتوں والی نماز چار رکوع اور چار سجدوں کے ساتھ مکمل کی، نماز سے فارغ ہونے تک سورج صاف ہوچکا تھا۔
یہ ہے چاند یا سورج گرہن کی نمازکا طریقہ جو جماعت سے دو رکعت ادا کی جائے گی لیکن ہر رکعت میں ضرورت کے مطابق دو یا تین رکوع اور اسی طرح قراءت ہوگی، اس کے بعد سجدہ کیا جائے گا۔ چاند یا سور ج گرہن کی نماز ادا کرلینے کے بعد امام کو چاہیے کہ لوگوں کو وعظ ونصیحت کرے، ان کی غفلت اورلاپرواہی پر تنبیہ کرے اوردعا واستغفار کا حکم دے۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔