بدھ, مارچ 01, 2017

ادب کو لازم پکڑیں


ہماری شریعت ہمیں جن امور کی ترغیب دیتی ہے ان میں ایک یہ ہے کہ ہم ادب کو لازم پکڑیں، ادب تین طرح کا ہوتا ہے، اللہ کے ساتھ ادب، رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ادب اور مخلوق کے ساتھ ادب .
اللہ کے ساتھ ادب یہ ہے کہ اس سے حیا کیا جائے، اس نے جن کاموں کا حکم دیا ہے انہیں کیا جائے اور جن کاموں سے روک دیا ہے ان سے رک جایا جائے، اسی سے مانگا جائے اور اسی سے ڈرا جائے۔ اور جب تک تین چیزیں اس میں جمع نہ ہوجائیں اللہ کے ساتھ ادب مکمل نہیں ہوسکتا، پہلے نمبر پر اللہ تعالی کو اس کے اسماء وصفات کی روشنی میں جانا جائے، اللہ تعالی کے دین اور اس کی شریعت کی جانکاری حاصل کی جائے کہ وہ کس چیز کو پسند کرتا ہے اور کس چیز کو ناپسند کرتا ہے، اور تیسری چیز یہ کہ اپنی طبیعت کو اس بات کے لیے آمادہ کیا جائے کہ حق کو قبول کریں گے اور اس پر عمل کریں گے۔
رسول کے ساتھ ادب یہ ہے کہ ان کی اطاعت کی جائے، انکے اوامر کی تابعداری کی جائے، ان کی تعلیمات کو قبول کیا جائے اور ان کے حکم کے سامنے کسی کے قول و فعل کو کوئی اہمیت نہ دی جایے۔

اور مخلق کے ساتھ ادب یہ ہے کہ ان کے اختلاف مراتب کے ساتھ بطریق احسن ان سے معاملہ کیا جائے، والدین کے ساتھ ادب، عالم کے ساتھ ادب، اہل وعیال کے ساتھ ادب اور احباب و اخوان کے ساتھ ادب۔ اسی طرح زندگی کے آداب ہیں، کھانے کے آداب، پینے کے آداب، سواری کے آداب، گھر سے نکلنے اور داخل ہونے کے آداب، سونے کے آداب، جاگنے کے آداب، قضائے حاجت کے آداب، گفتگو کے آداب غرضیکہ پورا دین ادب کا نام ہے۔ کیونکہ دین اسلام اپنی محکم تعلیمات اور ٹھوس ارشادات میں بلند آداب پر مشتمل دین ہے۔ 
مکمل تحریر >>