ہفتہ, نومبر 24, 2018

شہناز باجی وفات پا گئیں

شیخ ارشد فہیم الدین مدنی کی خالہ زاد بہن، عبداللہ بھائی کی اہلیہ اور ہماری پڑوسن شہناز باجی لیور فیل ہوجانے کے باعث آج بروز جمعہ دو بجے رات میں اس دارفانی سے رخصت ہوگئیں، انا للہ وانا الیہ راجعون۔
موصوفہ کو ایک عرصہ سے لیور کا عارضہ لاحق تھا، پچھلے سال ان کا بہت خطرناک اکسیڈنٹ ہوگیا تھا جن دنوں میں بھی صحت کی خرابی سے جوجھ رہا تھا، الحمدللہ چند مہینوں کے مسلسل علاج اور ورزش سے ٹوٹے اعضاء بحال ہوگئے تھے، لیکن اس بیچ لیور کی دوا بدستور جاری نہ رہ سکی جس کے باعث بیماری بڑھتی گئی، پٹنہ لے جایا گیا ڈاکٹرس نے تشخیص کے بعد مایوسی ظاہر کی بالآخر اہل خانہ انہیں لے کر گھر واپس آگئے تھے۔
موصوفہ بڑی نیک، پارسا اور صوم و صلاة کی پابند تھیں، شادی کے بعد مالی مشکلات سامنے آئے لیکن ہمت نہ ہاری اور معمولی رقم پر بچیوں کو ٹیوشن کرانا شروع کیا، سالوں تک کراتی رہی بالآخر قسمت نے ساتھ دیا اور سرکاری ٹیچر کے طور پر بحالی ہوگئی اور گھر میں خوشحالی آگئی۔
ان کی تعلیم ننیہال اموا شیخ ٹولی میں ہوئی تھی، میری ہمیشیرہ رحمت باجی ان کی ہم سبق تھیں، جن کا سایہ ہم سے چودہ سال قبل اٹھ گیا، (اللہ ان کی مغفرت فرمائے) ہمشیرہ کی وفات کے بعد سے جب بھی میں شہناز باجی کو دیکھتا اپنی ہمشیرہ کی یاد تازہ ہو جاتی تھی، نہایت، خلیق اور ملنسار خاتون تھی، ان سے مل کر ہر ایک کو بہت اپنائیت کا احساس ہوتا تھا، ہمارے گھر کے بالکل سامنے ان کا گھر ہے، ہم سے ان کے اچھے مراسم تھے، ہر دکھ درد میں برابر کی شریک رہتی تھیں، گو کہ ان کے پسماندگان میں دو بیٹا ہے اور ایک شوہر لیکن ان کے گھر کے ہر فرد سے ہمارا ایسا تعلق تھا کہ ہم خود کو لواحقین میں شمار کررہے ہیں اور یہ دل خراش خبر سن کر جذبات سے بے قابو ہوتے جارہے ہیں۔ لیکن موت سے کس کو رستگاری ہے ، آج وہ کل ہماری باری ہے۔
لہذا ہم پسماندگان سے کہیں گے: اللہ آپ کے اجر وثواب میں اضافہ فرمائے، صبر سے کام لیں، اللہ کے فیصلے سے راضی رہیں، یہ دنیا کی ریت ہے، یہاں کوئی ہمیشہ رہنے نہیں آیا، شرعی طریقے سے ان کی تدفین کریں اور ایصال ثواب کا جائز طریقہ اختیار کریں۔
اللہ پاک موصوفہ کی مغفرت فرمائے، ان کی قبر کو نور سے بھر دے اور انہیں جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔ آمین

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔