ہفتہ, مئی 10, 2014

جنت کی راہ

جودة الفارس

بابول ہندوستان سے تعلق رکھنے والا ہندومذہب کا پیروکارتھا، ڈرائیور کی حیثیت سے ایک کویتی گھرانے میں کام کرنے کے لیے آیا، اور IPC کی زیارت کرکے اسلام کا تعارف حاصل کیا۔ بالآخر اللہ پاک نے اس کا دل اسلام کے لیے کھول دیا چنانچہ وہ حلقہ بگوش اسلام ہوگیا اوراپنا نام بلال رکھا۔
پھرحسب روایت IPC میں نومسلموں کے لیے مختص دروس میں حاضر ہونے لگا۔ اس نے دین سیکھنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کی اور اپنی ذات سے عہد لیا کہ برادران وطن تک اسلام کا پیغام پہنچانے کے لیے خود کو تیار کرے گا، اس طرح اس کی خواہش رنگ لائی اور وہ IPC میں معاون داعی کی حیثیت سے کام کرنے لگا، مسلسل محنت جاری رکھی یہاں تک کہ IPC کے امتیازی دعاة میں اس کا شمار ہونے لگا۔
اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا:
 ”اگر اللہ تعالی تمہارے ذریعہ کسی ایک شخص کو راہِ راست پر لادے تو تمہارے لیے سرخ اونٹ سے بہتر ہے “ اوردوسری روایت میں ہے ”....دنیا وما فیہا سے بہتر ہے “ ۔
اس داعی کا قصہ یہیں پر ختم نہیں ہوتا بلکہ IPC میں اس کی ملازمت کے پانچ سال کے اندر ایک ہزار لوگوں نے اس کے ہاتھ پراسلام کی سعادت حاصل کی ۔ مبارک ہو‘ اسے یہ بے پناہ اجروثواب۔
شیخ بلال کا قصہIPC کے ہزاروں نومسلموں کے قصوں میں سے ایک ہے جو ہمیں عہد نبوی، عہد صحابہ اور ان کے ما بعد سنہرے ادوار کی یاد دلاتے ہیں، اور کیوں نہ دلائیں کہ آپ دیکھیں گے کہ ایک شخص IPC میں داخل ہوتا ہے پھر کلمہ شہادت کی گواہی دینے کے بعد نمازیوں کے بیچ سے نکلتا ہے تو خوشی کے آنسو اس کے چہرے پر چھلک رہے ہوتے ہیں۔
امسال IPC کا شعار ہے : الدعوة مسئولية...بلغها معنا. ’تعارف اسلام.... ہماری ذمہ داری ہےاس کے فروغ میں ہمارا ساتھ دیجیے‘۔ جی ہاں! اللہ کی قسم اس سے بڑھ کر ذمہ داری اور کیا ہوسکتی ہے، دعوت‘ انبیاء و رسل اور صالحین کا طریقہ کار رہا ہے۔ اور یہ علی الاطلاق ساری ملازمتوں میں سب سے افضل ملازمت ہے جیسا کہ اللہ تعالی کا فرمان ہے:
 ”اس شخص کی بات سے بہتر کس کی بات ہوسکتی ہے جو اللہ کی طرف بلائے ....“۔
برادرعزیز! اگر آپ کسی غیرمسلم کو جانتے ہیں تو فوراً ہم سے رابطہ کریں ہمارے پاس غیرمسلموں کی زبان میں مختلف دعوتی وسائل اور ان کی زبان میں بات کرنے والے دعاة موجود ہیں ۔ (ترجمہ : صفات عالم تیمی ) 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔