جمعرات, مارچ 06, 2014

بیوی کے تئیں شوہر کے پانچ غلط تصرفات


میاں بیوی کے ازدواجی تعلقات میں چند تصرفات ایسے سامنے آتے ہیں جن کی وجہ سے ناچاقی پیدا ہوتی ہے ، اختلافات جنم لیتے ہیں اورازدواجی زندگی اجیرن بن جاتی ہے،بسااوقات انہیں تصرفات کی بنیاد پر طلاق کی نوبت بھی آجاتی ہے۔ ان پانچ تصرفات کا ہم ذیل کے سطور میں تذکرہ کررہے ہیں :

(1) بیوی سے اپنے جذبات کااظہار نہ کرنا :

شوہر ہویا بیوی دونوں کے لیے ضروری ہے کہ ایک دوسرے سے اپنے جذبات کوشیئر کریں ، ازدواجی تعلقات میں خوشگواری لانے کے لیے جذبات کوکلید ی حیثیت حاصل ہے ،بالخصوص بیوی کی نظرمیں جذبات کی بیحد اہمیت ہوتی ہے ،اگربیوی کواحساس ہوکہ شوہر اس کے جذبات کی رعایت نہیں کرتاہے توشوہر کواس کی طرف فوری دھیان دینے کی ضرورت ہے ،اللہ پاک نے شوہر اوربیوی دونوں کی بناوٹ اورطبیعت الگ الگ رکھی ہے، اس لیے کوئی ضروری نہیں ہے کہ ہمہ وقت دونوں کے جذبات یکساں رہیں، لیکن اگر بیوی کی طرف سے یہ شکایت ہوکہ اس کاشریک حیات اس کے جذبات کی قدر نہیں کرتا ہے توشریک حیات کوچاہیے کہ فورا اپنا جائزہ لیکر خود کو سدھارنے کی کوشش کرے ،ایسی جگہ کچھ لوگ خواہ مخواہ حقائق کا تجزیہ اورمعاملات کی تحلیل کرنے لگتے ہیں جواچھی بات نہیں،جذبات کا تعلق دل سے ہوتا ہے،یہاں منطقی اسلوب کی ضرورت نہیں ہوتی ۔

(1) کوئی اہم کام بیوی سے مشورہ لیے بغیرکرنا :

بعض دفعہ شوہر کوئی قیمتی سامان خریدتاہے یا کوئی اہم کام کرتا ہے تو وہ بیوی کے معیار کو کم ترسمجھتے ہوئے دانستہ طورپر اس میں بیوی سے مشورہ لینامناسب نہیں سمجھتا اورکبھی غیرشعوری طورپروہ ایسا کرگذرتا ہے، حالاں کہ یہی تصرف بسااوقات بیوی کے لیے ناراضگی کاباعث بن جاتاہے ،کیوں کہ ایسی حالت میں بیوی کواحساس ہوتاہے کہ شوہراسے غیراہم سمجھتا لگتا ہے ۔بیوی کا علمی معیار شوہر سے کم تر ہونا اس بات کو مستلزم نہیں ہے کہ شوہر اس کے جذبات کی قدر نہ کرے ۔اوراگر کسی شوہر کی ایسی سوچ بنتی ہے تو اس کی ازدواجی زندگی کبھی خوشگوار نہیں رہ سکتی ۔

(3)  بیوی کی بات پر کان نہ دھرنا :

 بسااوقات بیوی گھر میں یاگھر سے باہر پیش آنے والے کسی معاملے کے تئیں شوہر کو بتانا چاہتی ہے،تاکہ اس سے اپنے جذبات کو شیئر کرسکے،ایسی حالت میں کچھ شوہر اس کا تجزیہ شروع کردیتے ہیں ، منطقی نقطہ پیش کرنے لگتے ہیں ،اسے غیراہم سمجھ کر خاطر میں نہیں لاتے، حالاں کہ بیوی اس کاحل جاننانہیں چاہتی اسے حل معلوم ہوتا ہے البتہ وہ جذبات کوشیئر کرناچاہتی ہے ۔شوہر کوچاہیے کہ بیوی کی بات کو غیراہم ہونے کے باوجود دھیان سے سنے ۔

(4) جذبات کوچھپانا :

ایک شوہر اپنے جذبات اور احساسات کو کمزور ی کی علامت اورمردانگی کے خلاف سمجھتا ہے ،جس کے باعث اپنے جذبات کو چھپاتا ہے ،یہاں تک کہ قریب ترین انسان بیوی سے بھی شیئرکرنانہیں چاہتا جو اس کی شریک زندگی ہے،حالاں کہ ایسا تصرف خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے نیک فال نہیں بدفال ہے، ازدواجی زندگی میں خوشگوری لانے کے لیے ضروری ہے کہ شوہراپنے دل میں پیداہونے والے خیالات اوراحساسات بیوی سے بیان کرے ۔

(5) دباؤ قائم رکھنے کی عادت 

:کچھ شوہر اپنی بیویوں کو دباکررکھنے کے عادی ہوتے ہیں ،شوہرکویہ سوچنا چاہئے کہ بیوی اس کی خادمہ اورغلام نہیں بلکہ اس کی شریک زندگی ہے ، اس کے ساتھ دوستاتہ رویہ ہوناچاہیے ،ہرمعاملے میں مشورہ ہونا چاہیے،سنجیدہ گفتگواورمذاکرہ سے مسئلے کا حل ڈھونڈنے کی کوشش کرنی چاہیے،کسی بھی معاملے میں اپنی رائے بیوی پر تھوپنا اور اپنا رعب اوردبدبہ قائم رکھنے کی کوشش کرنا خوشگوار ازدواجی زندگی کے لیے سوہان روح ہے ۔ 
مزید پڑھیں ایک بیوی اپنے شوہر کا دل کیسے جیتے 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔