منگل, فروری 25, 2014

ھلا فبرایر : کویت کے نيشنل ڈے اور آزادی کى پُرمسرت اور تاریخی يادگار

25 اور 26 فروری کویت کے نيشنل ڈے اور آزادی کا پُرمسرت اور تاریخی دن ہے، جسے اہل کویت ”ہلا فبرایر“ کے نام سے یاد کرتے ہيں ۔ کویت میں فروری کے آغاز سے ہی اس کی تیاریاں بڑے شدومد سے ہونے لگتی ہیں ۔ سیمینارز ہوتے ہیں، تقریبات کی تیاریاں ہوتی ہیں، تجارتی مراکز اور سرکاری دفاتر کو سجایا جاتا ہے اور ہر شخص کے چہرے پر خوشیاں مچل رہی ہوتی ہیں -

تاریخ کے مختلف ادوار میں کویت کی ثروت پر قبضہ جمانے کی کوششیں کی گئیں، اپنوں اور بیگانوں دونوں نے دست درازیاں کیں ، کبھی سلطنت عثمانیہ نے حرص وطمع کے پھن پھیلائے تو کبھی مغربی حکومتوں کے منہ میں پانی آیا، سب سے اخیرمیں اسی قبیل کی جارحانہ کاروائی 23 سال پہلے کی گئی تھی، جس میں اہل کویت نے بے پناہ قربانیاں پیش کیں،جان ومال کی ہلاکتیں بھی ہوئیں بالآخر دشمنوں کو منہ کی کھانا پڑی ۔ اللہ کا شکر ہے کہ آج یہ ملک آزاد وخودمختارہے، خیرکے کاموں میں ہراول دستہ شمار کیا جاتا ہے، اور ہم تارکین وطن اس ملک کی پُرامن فضا میں رہ کر اپنی معاشی حالت کومستحکم کر رہے ہیں، اس ملک سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ ہم اہل کویت کی خوشی کواپنی خوشی سمجھیں اوران کے غم کواپنا غم خیال کریں ۔
 اس سنہری موقع پر ہم اپنی طرف سے کچھ عرض کرنے کی بجائے امیرکویت کا پیغام پیش کردینا کافی سمجھتے ہیں جسے انہوں نے اہل وطن کے نام دیے ہیں :

”کویت کے قومی تہوار اور یوم آزادی کا سالانہ جشن ایک بار پھر لوٹ کر آگیا ہے....جوبہارِ آزادی کی یاد تازہ کرتا ہے ۔ محبوب وطن سے محبت ووفاداری کی تجدید کرتا ہے ، اہل کویت کا اپنے امیر اور اپنی حکومت کے اردگرد ایک ہاتھ.... ایک دل.... ایک نبض.... اور ایک آواز.... بن کر” کویت کا نام اور اس کی پکار“ لگاتے ہوئے اکٹھا ہونے کی تاکید کرتا ہے ۔

ابھی کویت 53واں قومی تہوارمنانے جا رہاہے، عراقی ظالم وجابراورڈکٹیٹرسے کویت کی آزادی کی 23ویں یادگار کا دن بھی یہی ہے۔ کویت نے عزت مآب شیخ عبداللہ السالم ؒکے عہد حکومت مورخہ19 جون 1961 میں آزادی حاصل کی ، کویت نے بریطانیہ سے درخواست کی کہ 23جنوری 1899میں کئے گئے ان کے آپسی عہدوپیمان کو ختم کردے، اس طرح دونوں ممالک کے مابین نئے عہدوپیمان کے مطابق کویت اندرونی وبیرونی معاملات میں پوری طرح آزاد ہوگیا اور یہ اعلان کردیا گیا کہ ”کویت مکمل قیادت کی حامل مستقل حکومت ہے “ ، عزت مآب شیخ عبداللہ السالم ؒ نے 1950 میں حکومت کا باگ وڈور سنبھالا، جس دن عہدہ امارت سنبھالا تھا وہ فروری کی 25 تاریخ تھی اس طرح اتفاقاً دونوں یادگاریں ایک ہی دن اکٹھا ہوگئیں ، تب سے اب تک کویت اپنا سالانہ قومی تہوار25 فروری کو مناتا آرہا ہے ۔

کویت کی آزادی ....عروج وترقی کے نئے مرحلے کا نقطہ آغاز ثابت ہوئی ،صبح آزادی کے طلوع ہونے کے دن سے ہی کویت نے عصری تعلیم اورمختلف علوم وفنون کواپنا شعاربنایا، اور کویت کے حکام آل صباح کی دانشمندانہ قیادت میں ہم وطنوں کی تعمیروترقی ،خوشحالی وفارغ البالی اور پُرامن زندگی کے لیے بیداری اور ہمہ جہت ترقی کی راہ اپنائی اور اسی راستے پر تاہنوز گامزن ہیں۔

آزادی کے بعد نظام حکومت کا پہلاتنظیمی ڈھانچہ یوں تیار ہوا کہ اہلِ وطن میں سے ”تاسیسی کمیٹی“ تشکیل دینے کے لیے الیکشن کرایا جائے تاکہ مختلف شعبہ زندگی سے متعلق جمہوری نظام اور منظم آئین پر مشتمل کویت کا مستقل دستور بنایا جاسکے ۔اس سلسلے میں عزت مآب اعلی حضرت شیخ عبداللہ السالم رحمہ اللہ نے 26 اگست 1961 میں شاہی فرمان جاری کیا ۔ 20 جنوری 1962 میں عزت مآب اعلی حضرت نے کانفرس کی پہلی نشست کا افتتاح کیا ۔ اور 11 نومبر 1962 میں اس دستور کی تصدیق کی جسے تاسیسی کمیٹی نے پاس کیا تھا اور اسی کے ذریعہ کویت میں نظام حکومت کی تحدید یوں ہوئی کہ :
٭ یہاں کا نظام حکومت ”جمہوری“ ہوگا
٭ اقتدار قوم کی ہوگی جو جملہ اختیارات کے مالک ہوں گے
٭ کویت موروثی حکومت ہے جو شیخ مبارک الصباح رحمہ اللہ کی ذریت میں رہے گی “۔

قومی تہوار اور جشن آزادی کے اس مبارک موقع سے ہم تمام اہل کویت کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہیں، ملک میں امن وامان کی بحالی ، داخلی وخارجی سلامتی ، اور امیرکویت عزت مآب شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح حفظہ اللہ کی دانشمندانہ قیادت میں کویت کی تعمیروترقی اورخوشحالی وشادابی کے لیے دعاگو ہیں ۔ رہے نام اللہ کا

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔