سوال:
جمعہ کے دن کا جمعہ نام کیسے پڑا اور
جمعہ کے دن کی اہمیت کیا ہے ؟ (ایوب پٹیل -
فروانیہ)
جواب:
جمعہ کا نام جمعہ کیسے پڑا، اس سلسلے میں متعدداقوال ہیں ۔جمعہ کے لغوی معنی
اکٹھا ہونے کے ہیں ،بعض کہتے ہیں کہ چونکہ زمانہ جاہلیت میں جمعہ کے دن کو عروبہ
کہتے تھے ۔جب جمعہ کی فرضیت ہوئی اور صحابہ کرام نماز جمعہ کے لیے اکٹھا ہوئے تو
لوگوں نے اس دن کو جمعہ کے نام سے موسوم کردیا ۔ بعض کہتے
ہیں کہ جمعہ کو جمعہ اس لیے کہتے ہیں کہ لوگ اس دن نماز ادا کرنے کے لیے جمع ہوتے
ہیں ۔
اسلام میں جمعہ کے دن کی بہت فضیلت ہے ۔اور جمعہ عیدیں
سے بھی افضل ہے ۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا : خیریوم طلعت فیہ الشمس یوم الجمعة "سب سے بہتر دن جس پر سورج طلوع ہوا جمعہ
کا دن ہے ۔ ایک دوسری حدیث میں بتایا گیا ہے:
" جمعہ کا دن سارے
دنوں کا سردار اور اللہ کے نزدیک عظیم دن
ہے ۔یہ دن اللہ کے نزدیک عیداور بقرہ عید کے دن سے بھی افضل ہے ۔اس میں پانچ
خصلتیں پائی جاتی ہیں ،اسی دن آدم علیہ السلام پیدا کیے گئے ، اسی دن زمین پر
اتارے گئے ،اسی دن آدم علیہ السلام وفات پائے ، اور اس دن ایک ایسی ساعت ہے جس میں
ایک آدمی حرام کے علاوہ جو کچھ مانگتا ہے اللہ پاک اسے عطا کرتے ہیں ۔ اور اسی دن
قیامت قائم ہوگی ....حدیث کے اخیر میں ہے:
ما من ملک مقرب و لا أرض ولا ریاح و لا بحر و لا شجر ، إلا وھن یشفقن من یوم الجمعة
" جمعہ کے دن کی ہیبت سے مقرب فرشتے،
زمین ، ہوائیں ،سمندر ، پہاڑ، اور درخت سب کے سب کانپتے ہیں" ۔
(علامہ البانى رحمہ الله نے اسے صحيح الترغيب 695، صحيح سنن ابن
ماجہ اور صحيح الجامع 4043، میں حسن قرار ديا تها
پهر رجوع كرليا اور
"السلسلة الضعيفة" نمبر 3726 اور ضعيف الترغيب 424 میں اسے ضعيف قرار ديا ہے ۔)
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔