جمعرات, جنوری 02, 2014

رضاعی بھائی بہن کی آپس میں شادی حرام ہے

 سوال:

 ایک لڑکا اور لڑکی نے كسى عورت کا دودھ پیا ہے ،کیا  وہ  دونوں  اب آپس میں شادی کے رشتے سے منسلک ہوسکتے ہیں جبکہ  عورت دونوں کی حقیقی ماں نہیں ہے ۔ (وقاص- كويت )

جواب :

حرمت جس طرح نسب اور مصاہرت سے  ثابت ہوتی ہے، اسی طرح رضاعت (دود ھ پینے ) سے بھی ثابت ہوتی ہے ، چونکہ دونوں  نے ایک ہی عورت کا دودھ پیا ہے اس ليے دونوں رضاعی بھائی بہن ثابت ہوئے اور اللہ تعالی نے محرمات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: 
 وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ  ( سورة النساء 23)
 یعنی دودھ شریک بہنیں تم پر حرام ہیں یعنی ان سے شادی نہیں کرسکتے ۔ اور پیارے نبی نے فرمایا
يحرم من الرضاعة ما يحرم من الولادة (بخارى ومسلم)  
جو حرمت نسب سے ثابت ہوتی ہے وہی رضاعت سے بھی ثابت ہوتی ہے ۔ لہذا دونوں کی آپس میں قطعاً شادی نہیں ہوسکتی ۔ 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔