سوال:
فوت شدگان كى طرف سے فاتحہ یا چالیسواں ،یا دسواں یا ساتواں كر نے كا
كيا حكم ہے؟
جواب:
اللہ کے نبی صلى
الله عليه وسلم کی زندگی میں آپ کے کتنے عزیز کی وفات ہوئی، آپ کی ہردلعزیز بیوی
خدیجہ رضى الله عنها بھی فوت پائیں ۔ لیکن آپ نے ان کا فاتحہ یا چالیسواں ،یا دسواں یا ساتواں
نہیں کیا ۔ اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم نے زندگی کے سارے شعبے میں ہماری
رہنمائی کردی ۔لیکن اِس سلسلے میں ہمیں کوئی ثبوت نہیں ملتا ہے ۔ اب بتائیں کہ کیا
یہ چیزیں اِتنی بڑی تھیں کہ قرآن وحدیث میں نہیں آسکتی تھیں ؟ اس لیے اصولی بات
یہی ہے کہ
من أحدث فی أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد (متفق عليه)
" جس نے میری
شریعت میں کوئی ایسی چیز ایجاد کی جو اس میں سے نہ ہو تو وہ مردود ہے" ۔ یہ
بخاری ومسلم کی روایت ہے اور صحیح مسلم میں یوں ہے:
من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھو رد (رواه مسلم)
"جس نے کوئی ایسا کام کیا جو ہماری شریعت کے مطابق نہیں وہ مردود ہے"
۔ اس لیے ہمیں وہی کرنا چاہیے جو پیارے نبی صلى الله عليه وسلم اور آپ کے ساتھیوں
نے کیا ہے:
لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّـهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَاللَّـهَ كَثِيرًا ( الأحزاب: 21)
" در حقیقت تم لوگوں کے لیے اللہ
کے رسولؐ میں ایک بہترین نمونہ تھا، ہر اُس شخص کے لیے جو اللہ اور یوم آخر کا
امیدوار ہو اور کثرت سے اللہ کو یاد کرے ."
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔