انسان
مذہبی
اقدار کی طرف بغیر سوچے سمجھے مائل ہو جاتا ہے ، جو چیزیں اسے اپنی آنکھوں سے دكھائی
دیتی ہیں ان پر فوری طور پر یقین کر لیتا ہے چاہے عقل اور ضمیر کے خلاف ہی کیوں نہ
ہوں ... ابھی میں قرآن میں موسی علیہ
السلام اور ان کی قوم کی کہانی پڑھ رہا تھا کہ چالیس دن کے لئے اللہ کے حکم سے اپنے
بھائی ہارون علیہ السلام کو اپنی قوم کی دیکھ بھال کے لئے چھوڑ کر طور پہاڑ پر چلے
گئے ، جب لوٹ کر آئے تو دیکھا کہ ان کی قوم گئو سالہ پرستی میں مبتلا ہو چکی ہے "
سامری " نامی ایک گمراہ شخص نے بچھڑا بنایا اور ان کی قوم کو ان کی عبادت کی
طرف دعوت دی ، یہاں تک کہ موحد قوم نے ایک اللہ کو بھول کر بچھڑے کی پوجا شروع کر
دی . ( تفصیل کے لیےدیکھئے قرآن ، سور طہ 85 - 98 )
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔