پیر, جنوری 13, 2014

ایک مکھی بھی پیدا نہیں کرسکتے


انسان فطری طور پر کمزورمخلوق ہے، اس کی فطرت میں ایک عظیم ہستی کی کھوج ہوتی ہے جس کے سامنے اپنی پیشانی جھکا سکے ، معاشرے کے رواج اورماں باپ کی غلط تربیت سے جب وہ اس عظیم ہستی کا عرفان حاصل نہیں کرپاتا تو جسے وہ خود سے اوپرسمجھتا ہے اسی کے سامنے اپنى پیشانی خم کرنے لگتا ہے۔
ابھی میں سورہ الحج کی آیت نمبر 73 پر غور کررہا تھا جس میں اللہ تعالی نے اسی قبیل کی ایک مثال بیان کی ہے،آئیے سب سے پہلے آیت کومع ترجمہ پڑھ لیجئے:
يَا أَيُّهَا النَّاسُ ضُرِبَ مَثَلٌ فَاسْتَمِعُوا لَهُ ۚ إِنَّ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّـهِ لَن يَخْلُقُوا ذُبَابًا وَلَوِ اجْتَمَعُوا لَهُ ۖ وَإِن يَسْلُبْهُمُ الذُّبَابُ شَيْئًا لَّا يَسْتَنقِذُوهُ مِنْهُ ۚ ضَعُفَ الطَّالِبُ وَالْمَطْلُوبُ   ( سورة الحج 73)
" لوگو، ایک مثال دی جاتی ہے، غور سے سنو جن معبودوں کو تم الله کو چھوڑ کر پکارتے ہو وہ سب مِل کر ایک مکھی بھی پیدا کرنا چاہیں تو نہیں کر سکتے بلکہ اگر مکھی ان سے کوئی چیز چھین لے جائے تو وہ اسے چھڑا بھی نہیں سکتے، مدد چاہنے والے بھی کمزور اور جن سے مدد چاہی جاتی ہے وہ بھی کمزور" -  
 اللہ تعالی نے اس آیت کریمہ میں انسانی عقل کو خطاب كرتے ہوے كہا ہے کہ جن کی تم پوجا کرتے ہو ان کی تمہارے دلوں میں عزت ہے، ان کے لیے تم اپنی قیمتی سے قیمتی شے قربان کرنے کے لیے تیار ہوجاتے ہو، محض اس لیے کہ تم خود پر ان کا احسان محسوس کرتے ہو یا یہ سمجھتے ہوکہ وہ تمہارے نفع اورنقصان کے مالک ہیں، اور ظاہر ہے کہ تم عام مخلوقات کے جیسےنہیں ، تم انسان ہو، معزز اورمکرم ہو، ساری مخلوق تمہاری خدمت کے لیے مسخر کی گئی ہے ، تمہیں سب پر فضیلت حاصل ہے، تم جس کے سامنے اپنی پیشانی جھکاؤ گے اس کی کم سے کم یہصفت ہونی چاہیے کہ وہ تمہارے لیے ایسی چیز پیدا کرسکے جو تمہیں فائدہ پہنچانے والی ہو یا ایسی چیز کو تم سے دورکرسکے جو تجھے نقصان پہنچانے والی ہو، اب تصور کرو کہ وہ معبود جن کے سامنے تم اپنی پیشانیاں جھکاتے ہو کیا واقعی اس کا حق رکھتے ہیں ، آؤ ذرا اس مثال پر غور کرو، تم تو کسی ایک یا چند معبودوں کی پوجا کرتے ہوگے، بات کسی ایک یا چند معبودوں کی نہیں ہے، اگر وہ سارے معبود جن کی تم پوجا کرتے ہو یا تمہارے علاوہ دنیا میں جن جن کی پوجا کی جاتی ہے ان سب کو ایک میدان میں اکٹھا کرو، پهران سے کہا جائے کہ انسان نہیں ، جانورنہیں بلکہ ايك مکھی بنا کرپیش کردیں، جو ایک معمولی اورحقیر مخلوق ہے جو تمہاری نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی، اور اس کے لیے سب ایک دوسرے کی مدد کریں ۔اللہ نے کہا کہ وہ ایسا ہرگز ہرگز نہیں کرسکتے جس کا تمہیں خود علم ہے، بلکہ مکھی بنا لینا تو دور کی بات ہے ان معبودوں پر چڑھائے گئے چڑھاؤں پر جو مکھیاں آکر بیٹھ جاتی ہیں ان کے اندر اتنی بھی طاقت نہیں کہ ان مکھیوں کو وہاں سے بھگا سکیں ۔اب ذرا تصور کرو کہ تمہارے معبود اتنے کمزور ہیں کہ ایک مکھی  بنانے کی طاقت رکھنا تو دورکی بات ہے اپنے کھانوں پر بیٹھی مکھیاں بھی بھگانے کی طاقت نہیں رکھتے تو تمہیں آخر کیا فائدہ پہنچا سکتے ہیں ۔ پھراللہ نے کہا کہ واقعی جو مانگنے والا ہے وہ بھی کمزور اورجس سے مانگا جا رہا ہے وہ بھی کمزور، تم اورتمہارے معبود دونوں کمزور ہو-
تم فطری جذبات سے مجبور ہوکر پوجاتو کرتے ہو تاہم جس کی پوجا ہونی چاہیے اسے پہچانتے نہیں، اس لیے ایرے غیرے سب کے سامنے تمہاری پیشانی جھک رہی ہے، اورایسا کرکے تم اپنی جانوں پر ظلم کر رہے ہو ، کہ یہ اپنے خالق ومالک اورمنعم حقیقی سے بغاوت ہے ،اس لیے تمہیں اپنے خالق ومالک کا عرفان حاصل کرنا چاہیے، تمہارا مالک وہ نہیں جس کے لیے تم شب وروز ریاضتیں کررہے ہو بلکہ وہ ہے جو تمہارا خالق ہے، تمہارے آباءواجداد کا خالق ہے ،جس نے تمہیں انمول جسم عطا فرمایا، تم پرہر طرح کی نعمتیں كیں، تمہارے ليےآسمان کو چھت بنایا، زمین کو فرش بنایا، زمین سے غلے اگائے ، انواع و اقسام کى سبزياں ، رنگ برنگ کے پھل پیدا کئے ، جس كى عنایتيں ہر وقت جاری ہیں اورصبح قیامت تک جاری رہیں گی، توپھر تجھے کیسے زیب دیتا ہے کہ اپنے خالق ومالک کو چھوڑ کراپنے جیسی کمزور مخلوق کی پوجا کرو :
فلا تجعلو للہ أندادا وأنتم تعلمون ۔ ( سورہ بقرہ 22)
 ”جب تم یہ سارے احسانات کو جانتے ہو تو پھراللہ کے ساتھ کسی غیر کو شریک مت ٹھہراؤ ۔“ 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔