بدھ, ستمبر 04, 2013

سنت ادا کرنے والے کے بائیں جانب ملکر نماز ادا کرنے والے کا حکم


سوال:

جماعت ختم ہونے کے بعد میں سنت ادا کر رہا تھا کہ ایک صاحب آئے اور وہ میرے بائیں طرف آکر مل گئے حالانکہ ان کو دائیں طرف آکر ملنا چاہیے تھا ، ان کی نماز کا کیا حکم ہے ؟   (واحد حسین ۔ فنطاس ، کویت )

جواب:

آپ کے سوال کے دو حصے ہے ، پہلا حصہ یہ کہ کیا سنت یا نفل ادا کرنے والے کے پیچھے فرض نماز کی ادائیگی کی جاسکتی ہے ؟ تو علمائے کرام کے دواقوال میں سے راجح قول کے مطابق سنت یا نفل اداکرنے والے کے پیچھے فرض نماز کی ادائیگی کی جا سکتی ہے ۔حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کا بیان ہے کہ حضرت معاذ ابن جبل رضى الله عنه اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم کے ہمراہ فرض نماز ادا کرتے پھر لوٹتے تو اپنی قوم کی جماعت کرایا کرتے تھے۔(بخاری ومسلم) ظاہر ہے کہ قوم کے ساتھ ان کی نماز نفل ہوتی تھی جبکہ قوم کی فرض ‘ جس سے پتہ چلا کہ نفل نماز ادا کرنے والے کے پیچھے فرض کی ادائیگی کی جا سکتی ہے ۔

اب رہا سوال کا دوسرا حصہ تو اس سلسلے میں علمائے کرام کا دو قول ہے :

پہلاقول: اس کی نماز باطل ہے ، پھر سے اُسے نماز ادا کرنی ہے الا یہ کہ سنت یا نفل اداکرنے والے کے دائیں جانب بھی کوئی آکر مل جائے ،اگر اکیلے ہی بائیں جانب مل کر نماز ادا کیا تو نماز دہرانی ہوگی ۔

دوسرا قول : کراہت کے ساتھ اس کی نماز صحیح ہے ، یہی قول جمہور اہل علم کا ہے ، ان لوگوں نے حضرت ابن عباس رضي الله عنهما کی روایت کو دلیل بنایا ہے کہ ایک رات حضرت ابن عباس رضي الله عنهما قیام اللیل میں آپ صلى الله عليه وسلم کے بائیں جانب ملے تو آپ صلى الله عليه وسلم نے ان کے پیچھے سے ان کا سر پکڑکرانہیں دائیں جانب کیا (بخاری مسلم)اگر ان کی نماز باطل ہوتی تو انہیں نماز تکبیرتحریمہ سے ازسرنو شروع کرنی چاہیے تھی ،جبکہ وہ نماز میں تھے اور نماز مسلسل جاری رکھی ۔ جس سے پتہ یہ چلا کہ ان کی نماز باطل نہ ہوئی ۔

ان دونوں اقوال میں راجح دوسرا قول ہی ہے البتہ امام کو چاہیے کہ وہ نمازی کو اپنے دائیں طرف کھنچ لے جیسا کہ اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نے حضرت ابن عباس رضى الله عنه کو اپنے دائیں طرف کیا جب کہ وہ لاعلمی میں بائیں طرف آکر مل گئے تھے ۔


0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔