بدھ, ستمبر 04, 2013

زکاة کی رقم رشتے داروں کو دینا


سوال:

میں ہرسال زکاة کی رقم اپنی ممانی کو دیتا ہوں جو مالی اعتبار سے بہت مجبور ہے کیا ایسا کرنا صحیح ہے ؟ (سید تبریز۔ کویت)

جواب:

زکاة کی رقم صرف ان لوگوں کو نہیں دی جا سکتی جن کی کفالت آپ کے ذمہ ہے ۔ یہ لوگ آپ کے والدین ،دادا دادی اور آپ کی اولاد ہیں ۔ ان کے علاوہ کسی بھی مستحق زکاة کو یہ رقم دی جا سکتی ہے ۔ البتہ رشتے دار اگر زکاة کے مستحق ہوں تو انہیں ترجیح دینی چاہیے ۔اس طرح بھائی ،بہن،ماموں ،ممانی ، خالہ ،پھوپھی اورچچا وغیرہ کو زکاة کی رقم دینے سے دوہرا اجر ملے گا ۔ ایک صدقہ کا اور دوسرا صلہ رحمی کا ۔ اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نے فرمایا: الصدقة علی المسکین صدقة وعلی ذی الرحم ثنتان صدقة وصلة (ترمذی )

مسکین پر صدقہ کرنے سے صدقہ کا ثواب ملتا ہے جبکہ رشتے داروں پر صدقہ کرنے سے صدقہ اور صلہ رحمی دونوں کا ثواب ملتا ہے ۔ اس لیے آپ کا اپنی مجبور ممانی کو زکاة کی رقم دینا دوہرے اجروثواب کا باعث ہے ۔ اسے آپ جاری رکھیں ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔