جمعرات, نومبر 21, 2013

دل کے پھپھولے ....

زندگی حرکت ونشاط ، ربط باہمی اور ميل جول کا نام ہے، اور ابن آدم سے غلطياں ہوتی رہتی ہيں ۔ اس ليے يہ فطری بات ہے کہ قوی ترين انسانی تعلقات مثلاً دوستی اور ازدواجی زندگی وغيرہ کے اندر اختلافات اور ناگوارياں درآئيں۔
ليکن غيرفطری بات يہ ہے کہ اس طرح کے منفی رويے بدستور قائم رہيں، آپ ہمہ وقت اسے ياد کرتے رہيں، ياد کراتے رہيں، اور اختلافات کے وقت اسے اگلتے رہيں، انسان کا نام انسان اس وجہ سے رکھا گيا کہ وہ بھولتا ہے، اگر وہ بھولتا نہيں تو غم و الم سے مر جاتا .... بالفرض ہم مان ليتے ہيں کہ ايک شخص اپنی فطرت سے نبردآزما ہوتا ہے اور سابقہ رويوں کو کريدتا رہتا ہے توآخر يہ شگفتہ اور فرحت بخش رويوں کو کيوں نہيں کريدتا ۔
 جب کبھی تجھے اپنے کسی رشتہ دار ہی سے اختلاف ہوجائے، تو تم اسے ايسی ايسی حرکتيں کرتے ديکھوگے کہ تيرے دانتوں تلے انگلياں آجائيں گی، وہ اپناپُرانا فائل کھول کر تيرے سامنے پڑھنا شروع کر دے گا۔  تجھے ان باتوں کی ياد دلائے گا جو تم نے گذشتہ سال کيا تھا، پانچ سال پہلے کی تيری تکليف دہ گفتگو،  دس سال پہلے کی تيری نا زيبا حرکت اور تيرا وہ منفی طرزعمل جبکہ تم آغوشِ مادر ميں تھے .... ؟
 يہ کيا ہے؟ .... آخر تم نے اتنی ساری مدت ميرے ساتھ  بغض وحسد سے پُر دل رکھتے ہوئے کيسے بتائی....؟
 آخر ميں تيرے دل سے نکلنے والے محبت وہمدردی کے کلمات کی تصديق کيسے کروں....؟ يہ کہاں سے نکلے تھے.... ؟ اسی .... دل سے نا .... پھرکيا فائدہ ايسے فائل کو اپنے پاس محفوظ رکھنے سے جو پُرہے شقاوت سے ....غم سے....تنگی سے....قلق سے.... اور آبلہ دل سے .... ؟
بہشت کے مکينوں کی تو يہ صفت ہوگی کہ اللہ تعالی ان کے دلوں کو بغض وحسد اور ہر طرح کے ميل سے پاک و صاف کر دے گا تاکہ دخول جنت کے حقدار بن سکيں
 وَنَزَعنَا مَافِی صُدُورِھِم مِن غِلٍ  (الاعراف۳۴)
” اورجوکچھ ان کے دلوں ميں کينہ تھا ہم اس کو دور کر ديں گے “۔
غرضيکہ ہماری دعوت ہے کہ آپ اپنے دل کی پاکيزگی اور سينہ کی سلامتی کی طرف دھيان رکھيں.... محض آپ کے احباب کی خاطر نہيں ....بلکہ آپ کے ليے بھی ....تاکہ آپ غم والم کی واديوں سے نکل کر خوشگوارفضاميں زندگی کا لطف اٹھاسکيں۔
اگر آپ خوشگوار زندگی کے جويا اورمتلاشی ہيں، تو ليجئے! اس دعا کاوردکرتے رہيے جيسا کہ مومنوں نے کياتھا :
 رَبَّنَا اغفِرلَنَا وَلإخوَانِنَا الَّذِینَ سَبَقُونَا بِالإیمَانِ وَلَا تَجعَل فِی قُلُوبِنَا غِلّا الَّذِینَ آمَنُوا رَبَّنَا إنَّکَ رَؤف الرَّحِیم
 " اے ہمارے پروردگار ہميں بخش دے اورہمارے ان بھائيو ں کوبھی جوہم سے پہلے ايمان لا چکے ہيں اور ايمان داروں کی طرف سے ہمارے دل ميں کےنہ اور دشمنی نہ ڈال، اے ہمارے رب بيشک تو شفقت و مہربانی کرنے ولا ہے " ۔ (الحشر 10)

 تحرير: محمد طلال فاخر
ترجمه : صفات عالم 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔