منگل, نومبر 19, 2013

جہاں كا نائٹ ڈریس کفن ہوگا ....!

یہ دنیا دارفانی ہے، اورہم یہاں چند دنوں کے لیے ٹھہرائے گئے ہیں ، ہماری زندگی برف کی مانند پگھل رہی ہے، یہ اصل میں پانی کا بلبلہ ہے ، عمر کوئی کھیل تماشہ نہیں ۔ بلکہ امانت ہے ، جس کے بارے میں ہم سب کو ہمیشہ فکر مند ہونا چاہیے اور موت کی تیاری میں لگ جانا چاہیے، موت کا نہ کسی نے آج تک انکار کیا ہے اورقیامت کے دن تک انکار کرسکتا ہے ، موت کبھی بتا کر نہیں آتی اورجب آتی ہے تو ایک سکنڈ کی بھی مہلت نہیں ملتی ۔ پتہ نہیں کہ موت کب آجائے اور ہماری تمنائیں اور آرزوئیں دھری کی دھری رہ جائیں۔ ہمارا خواب دھرا کا دھر ارہ   جائے ۔ 
موت سے کس کو رستگاری ہے    آج ہماری کل تمہاری باری ہے ۔
چاہے آپ بیس سال کے ہوں، چاہے آپ تیس سال کے ہوں، چاہے آپ چالیس سال کے ہوں، چاہے آپ پچاس سال کے ہوں اور چاہے آپ پچاس کو بھی پار کر چکے ہوں۔ بات عمر کی نہیں ہے موت کا وقت کسی کو معلوم نہیں ۔ پهرموت كے بعد جانا كہاں ہے؟  ہم قبرکی گود اور تنگ وتاریک کوٹھری میں سلادئیے  جائیں گے...
ابھی آپ ممکن ہے اپنے گھر میں ہوں، یا آفس میں ہوں یا راستے میں ہوں یا جہاں کہیں بھی ہوں چند ساعتوں کے بعد اپنے بستر پر ضرور آئیں گے۔ ذرا ایک نظراپنے کمرے اور بستر پرڈال لیں ، پھر ہمارے ساتھ آئیں اورسوچیں اس بستر کے بارے میں …. جو یہاں کے بستر سے بالکل مختلف ہوگا ، جی ہاں ! بالکل مختلف جو ہمیں ضرور ملنے والا ہے ، لیکن وہاں بستر مٹی کا ہوگا ، تکیہ بھی مٹی کا ہوگا ، اور نائٹ ڈریس جانتے ہیں کیا ہوگا ؟ کفن ہوگا….کفن۔ ہم سب کو منو من مٹی کے نیچے دبا دیا گیا ہوگا۔ وہا ں نہ فریج ہوگا، نہ کولر ، نہ پنکھا ہوگا نہ ہیٹر، وہاں نہ نوکر ہوں گے اور نہ عیش کے لیے ریڈیو اور ٹیلیویڑن کا انتظام… ہاں چاروں طرف کیڑے مکوڑے ضرور ہوں گے۔ کبھی ہم سب نے اس اندھیری کوٹھری کے بارے میں سوچا جس میں ایک دن ضرور پناہ لینے والے ہیں۔ فرض کریں کہ ایک رات کے لیے اگر کوئی آپ کو لاکھو ں روپیے دے اور کہے کہ آج کی رات تم ایک تاریک جگہ میں مٹی کے اوپرہی رات گذارو۔ جہاں تمہارے چاروں طرف قسم قسم کے کیڑے مکوڑے ہوں۔ دل پر ہاتھ رکھ کرجواب دیجئے گا : کیا آپ اِسے قبول کرلیں گے ؟ ہرگز نہیں۔ لیکن ایک دن ہم اس تنگ وتاریک کوٹھری کو قبول کرنے والے ہیں۔ چاہیں یا نہ چاہیں …. زمین کے اوپر نہیں بلکہ زمین کے نیچے …. منو من مٹی کی تہہ میں ….اورممکن ہے کہ وہ یہ رات ہی ہو ....
اس لیے میرے بھائیواوربہنو! عہد کریں کہ اس قبر کی تیاری ابھی سے شروع کردینی ہے۔ اور اللہ تعالی کے اس فرمان کو یاد کريں:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّـهَ وَلْتَنظُرْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ لِغَدٍ وَاتَّقُوا اللَّـهَ إِنَّ اللَّـهَ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ ﴿الحشر: 18﴾
"اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرواور ہر شخص یہ دیکھے کہ اس نے کل آخرت کے لیے کیا سامان تیار کررکھا ہے اور اللہ سے ڈرتے رہوبیشک اللہ جانتا ہے جوتم کرتے ہو"۔
عقلمند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور موت کے بعد کی تیاری کرلے اور عاجز اور احمق وہ ہے جو نفس کی خواہشات کے پیچھے لگا رہے اور اللہ سے امیدیں باندھے رکھے۔ 
آئیے دعا کرتے ہیں کہ الہ العالمین تو ہم سب کو نیکیوں کی توفیق عطا فرمائے ، ہمارے معاملات کو سدھا ردے ، ہماری پریشانیوں کو دور کردے ، جو بھائی یا بہن بیمار ہیں انہیں شفائے عاجلہ کاملہ نصیب فرما، جن بھائیو ں یا بہنوں کے دل ٹوٹے ہوئے ہیں ان کے بیچ محبت پیدا فرمادے۔ جو لوگ اس دنیا سے گذر چکے ہیں ان کی قبروں کو نورسے بھر دے ، اورانہیں جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرما اور جو لوگ باحیات ہیں انہیں نیکیوں کی توفیق عطا فرما اورہمارا خاتمہ ہوتو ایمان پر خاتمہ فرما۔اورہمارے ليے قبر كو جنت كے باغيچوں ميں سے ايک باغيچہ بنادے آمین یا رب العالمین۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔