0 ابھی ہم
ہجری تقویم کے مطابق نئے سال میں داخل ہوچکے ہیں اورآج محرم کی پہلى تاریخ ہے ،ایک سال کے ختم ہونے اورنئے سال
کے داخل ہونے میں ایک مسلمان کے لیے مسرت کا پیغام نہیں ہوتا، خوشی کی سوغات نہیں
ہوتی بلکہ احتساب کی دعوت ہوتی ہے ،محاسبہ نفس کا پیغام ہوتا ہے ، اِس میں اس بات
کا ایک انسان کو درس ملتا ہے کہ وہ اپنی زندگی کے بارے میں سوچے کہ وہ کہاں ہے ؟
کیا کررہا ہے ؟ اورکیا کرنا چاہیے تھا ؟ یہ محض ایک سال کا جانا اوردوسرے سال کا
آنا نہیں بلکہ ہماری زندگی سے ایک سال کم ہوا ہے اورہم آخرت سے ایک سال قریب ہوئے
ہیں ۔ایسے ہی ایک دن آئے گا کہ ہماری زندگی کی آخری گھنٹی بجے گی اورہم ہمیشہ کے
لیے اس دنیا سے چلے جائیں گے ۔
جی ہاں یہ دنیا دارفانی ہے ،پانی کا بلبلہ ہے ،ہماری
زندگی محدود ہے اوریہ روزانہ برف کے جیسے پگھل رہی ہے۔عقلمند وہی ہے جواپنے نفس کا
محاسبہ کرتا ہے اورکل قیامت کے دن کی تیاری کرلیتا ہے اوربیوقوف وہ ہے جو اپنی
خواہشات کے پیچھے لگا رہتا ہے اوراللہ سے امیدیں باندھے رہتا ہے۔اس لیے ضرورت ہے
کہ ہم موت کی سختی کو یادکریں، قبرکی تاریکی کو یاد کریں، منکرنکیر کے سوال
کویادکریں، قیامت کی ہولناکی کو یادکریں ،جنت اورجہنم کے حالات پر غورکریں:
يَا
أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ وَعْدَ اللَّـهِ حَقٌّ ۖ فَلَا تَغُرَّنَّكُمُ
الْحَيَاةُ الدُّنْيَا ۖ وَلَا
يَغُرَّنَّكُم بِاللَّـهِ الْغَرُورُ ﴿ 5
﴾ سوره
فاطر
”اے
لوگو!اللہ کا وعدہ برحق ہے ،لہذا دنیاکی زندگی تجھے دھوکے میں نہ ڈالے اورنہ یہ
دھوکے باز تجھے دھوکے میں ڈالنے پائے ،بیشک شیطان تمہارا دشمن ہے ،اس لیے اسے اپنا
دشمن ہی سمجھو "
ایک کمپنی سال گذرنے کے
بعد اپنی آمدنی کا جائزہ لیتی ہے ،نفع ونقصان کا تخمینہ کرتی ہے اورپھر اسی کے
تناسب سے اگلے سال کے لیے پلاننگ کرتی ہے تو پھر ہمیں بحیثیت مسلمان اورزیادہ
پچھلے سال کے بارے میں غور کرنا چاہیے اوراگلے سال کے لیے پلاننگ کرنی چاہیے ۔
ابھی کچھ دیرپہلے ہم اسی موضوع پرنومسلموں کودرس دے رہے تھے، ہم نے ان کے پیچ ایک
احتساب نامہ تقسیم کیا جس میں اپنے مثبت اورمنفی پہلو وں کونوٹ
کرنے کی دعوت دی ۔ ہم نے خوداپنے لیے بھی ایک پیپررکھا ،پھر عرض کیا کہ آج گھر
جانے کے بعد ہم سب ضروری تقاضوں سے فارغ ہونے کے بعد آدھا ایک گھنٹہ کے لیے تنہائی
میں بیٹھ جائیں اور سال بھر ہم نے جو اچھے کام کئے انہیں ایک خانے میں نوٹ کریں
اور جو بُرے کام کئے انہیں ایک خانے میں نوٹ کریں ،اورپھر ان کی اہمیت اور خطرناکی
کے تناسب سے ترتیب دیں،اچھائیوںمیں جدت لانے کی کوشش کریں ،اس کے بعد ایک ایک خامی
اوربرائی پر غورکریں ،اس کے اسباب کو نوٹ کریں اورغورکریں کہ ان سے چھٹکارا کیسے
حاصل کیا جاسکتا ہے ۔
اس لیے ہم اپنے قارئين سے گذارش کریں گے کہ وہ آج کی رات اس نسخہ کو اپنی
عملی زندگی میں جگہ دیں ،اسی انداز سے اپنا محاسبہ کریں اورآئندہ کے لیے لائحہ عمل
تیار کریں ….پھر ہمارے اندراگر یہ تصورآجائے کہ اللہ تعالی سن رہا ہے اور دیکھ
رہاہے، فرشتے ہمارے ایک ایک عمل کا ریکارڈ تیار کر رہے ہیں ، جن اعضاءکو ہم نے لذت
پہنچانے کے لیے گناہ کیاتھا وہ اعضاء وجوارح ہمارے خلاف گواہی دیں گے بلکہ یہ زمین
بھی ہمارے خلاف گواہی دے گی جہاں پر
ہم نے گناہ کا کام کیا تھا تو ضرور ایک انسان گناہوں سے بچنے لگے گا ۔
اللہ ہم سب
کی اصلاح فرمائے اورخاتمہ ہوتو ایمان پر خاتمہ فرمائے آمین یا رب العالمین
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔