سوال:
ہماری
بلڈنگ میں مسلم اور غیرمسلم دونوں رہتے ہیں،کوئی بیماری ہوگیا تو خون کی ضرورت
پڑنے پر ايك دوسر ے كو خون دیتے ہیں، ہمارا سوال یہ ہے کہ کیا غیرمسلم کسی مسلمان
کو خون دے سکتا ہے ، اسی طرح کیا کوئی مسلم غیر مسلم کو خون دے سکتا ہے ؟ ۔ (واجد آفریدی- حولی ، كويت )
جواب:
آپ کے سوال میں دو نکات ہیں پہلا نکتہ یہ کہ مسلم اور غیر مسلم ایک ہی بلڈنگ میں رہتے ہیں اور ظاہر ہے کہ ایک روم میں بھی رہنے کا اتفاق ہوتا ہوگا اگر یہ رہائش اختیاری ہے تو ہم عرض کریں گے کہ آپ لوگوں کا غیر مسلموں کے ساتھ مل جل کر رہنا بہتر نہیں الا یہ کہ آپ لوگ داعی کی حیثیت سے رہیں اور اگر کمپنی کی طرف سے اجباری ہے تو ایسی حالت میں بھی آپ لوگوں کو ان کے ساتھ رہتے ہویے یہی سمجھنا ہے کہ ہم داعى ہیں وہ مدعو ہیں اور داعى متاثر کرتا ہے متاثر نہیں ہوتا.
رہى بات خون ڈونیٹ كر نے كى تو ہاں! مسلمان کے لیے غیر مسلم کو اور غیر مسلم
کے لیے مسلمان کو ضرورت کے تحت خون ڈونیٹ کرنا جائز ہے الله تعالی نے فرمایا:
لَّا يَنْهَاكُمُ اللَّـهُ عَنِ الَّذِينَ لَمْ يُقَاتِلُوكُمْ فِي الدِّينِ وَلَمْ يُخْرِجُوكُم مِّن دِيَارِكُمْ أَن تَبَرُّوهُمْ وَتُقْسِطُوا إِلَيْهِمْ ۚ إِنَّ اللَّـهَ يُحِبُّ الْمُقْسِطِينَ (سورة الممتحنة 8 )
جن لوگوں نے تم سے دین کے بارے میں لڑائی
نہیں لڑی اور تمہیں جلاوطن نہیں کیا ان کے ساتھ سلوک واحسان کرنے اور منصفانہ بھلے
برتاؤ کرنے سے اللہ تعالیٰ تمہیں نہیں روکتا، بلکہ اللہ تعالیٰ تو انصاف کرنے
والوں سے محبت کرتا ہے- اس
لیے ايك مسلمان کا غیر مسلم کو خون کا عطیہ دینا یا اس سے لینا دونوں جائز ہے-
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔