سوال:
کیا لفظ عشق اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کیاجاسکتا ہے ؟
جواب :
اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے قرآن اورحدیث میں جو لفظ استعمال کیاگیا ہے وہ محبت ہے نہ کہ عشق، عشق کے لفظ میں شہوت کا مفہوم بھی پایاجاتا ہے، اسی لیے ہم اسے اپنی ماں ، بہن اور بیٹی کے لیے استعمال نہیں کرتے تو پھر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کرناکیوں کر صحیح ہوسکتاہے، اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلمکے لیے کتاب وسنت میںمحبت کالفظ استعمال ہوا ہے ، اس لیے ہمیںاسی پراکتفا کرنا چاہیے۔
اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے قرآن اورحدیث میں جو لفظ استعمال کیاگیا ہے وہ محبت ہے نہ کہ عشق، عشق کے لفظ میں شہوت کا مفہوم بھی پایاجاتا ہے، اسی لیے ہم اسے اپنی ماں ، بہن اور بیٹی کے لیے استعمال نہیں کرتے تو پھر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کرناکیوں کر صحیح ہوسکتاہے، اللہ اوراس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلمکے لیے کتاب وسنت میںمحبت کالفظ استعمال ہوا ہے ، اس لیے ہمیںاسی پراکتفا کرنا چاہیے۔
رہی وہ حدیث جس میں آیا ہے کہ من عشق وکتم وعف ومات فھو شہید ”جس نے عشق کیا ،اسے چھپایا،پاکباز رہا ، اورمرگیا وہ شہید ہے“۔تو یہ حدیث موضوع ہے ۔(سلسلہ الاحادیث الضعیفة والموضوعة للالبانی 1 / 587)
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔