سلطنت اردن کی
ایک ستر سالہ خاتون ام طٰہ شہر زرقاء میں سلائی کا کام کرتی تھی، پڑھنا لکھنا
بالکل نہیں جانتی تھی، ایک دن اس نے اپنے محلے کی ایک چھوٹی بچی سے کہا کہ میری
خواہش ہے کہ لفظ ’’اللہ “ لکھنا سیکھ لوں ، تم مجھے اللہ کا نام لکھنا سکھا دو ۔
چنانچہ بچی نے بوڑھی ماں کو ”اللہ “ لکھنا سکھا دیا ۔ اللہ سیکھتے ہی بڑے شوق سے یہ
لفظ پورے قرآن میں ڈھونڈنے لگی، اس کے اندر پڑھنے کا مزید داعیہ پیدا ہوا، چنانچہ
اس نے تحفیظ قرآن کے ایک مرکزمیں داخلہ کرا کر قرآن سیکھنا شروع کردیا، یہاں تک
کہ ایک دن ناظرہ قرآن پڑھنا سیکھ لیا پھر اس کے اندر حفظ قرآن کا شوق پیدا ہوا
چنانچہ چند ہی سال گزرے تھے کہ پورا قرآن بھی حفظ کرلیا ۔
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔