اللہ تعالی اپنے بندوں پر رحیم ہے، نہایت مہربان ہے،
معاف کرنے والا ہے اور بخشنے والا ہے لیکن جب وہ غصہ ہوتا ہے تو اس کا غصہ بھی بہت
شدید ہوتا ہے ۔اس كا ارشاد ہے:
إن بطش ربک لشدید (سورة البروج 12)
يقينا تیرے رب کی
گرفت بہت سخت ہے ۔
اورجب اللہ کسی پر غصہ ہوجائے تو دنیا کی ساری چیز اس پر غصہ
ہوجاتی ہے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من التمس رضا اللہ بسخط الناس رضی اللہ عنہ وارضی عنہ الناس ومن التمس رضا الناس بسخط اللہ ، سخط اللہ علیہ واسخط علیہ الناس ۔( ابن حبان )
" جس نے لوگوں کو ناراض کرکے اللہ کی
رضامندی حاصل کی تو اللہ اس سے راضی ہوجائے گا اورلوگ بھی اس سے راضی ہوجائیں گے
اورجس نے اللہ کو ناراض کرکے لوگوں کی
رضامندی حاصل کی تو اللہ اس پر ناراض ہوجائے گااورلوگ بھی ناراض ہوجائیں گے "۔
کتنے ایسے لوگ ہوتے ہیں کہ ان پرسالوں
گذرجاتے ہیں اوروه اللہ کے غضب کی حالت میں جیتے رہتے ہیں ،لیکن چونکہ اللہ پاک
نہایت صبرکرنے والا ہے اس لیے اسے فوراً سزا نہیں دیتابلکہ بہت دنوں تک اس کو ڈھیل
دیتا ہے پھر اس کے بعد انتقام لینے کا مرحلہ آتاہے ۔
اب سوال یہ ہے کہ ہمیں کیسے معلوم
ہوگا کہ اللہ ہم سے غصہ ہے ؟ تواس کا جواب یہ ہے کہ بندہ اگر گناہوں پر اصرار
کررہا ہے، اس کے انجام سے بے خبر گناہوں پر گناہ کيے جارہا ہے تو اندیشہ ہے کہ
اللہ واقعی اس پر غصہ ہے ۔ لیکن جب اللہ
غصہ ہوتو بندے کواللہ سے کیسا معاملہ کرناچاہیے ؟ ظاہر ہے کہ ایک اللہ ہی ہے جس سے
ہم ڈائرکٹ رابطہ کرکے پناہ حاصل کرسکتے ہیں ۔ اوراس کی رضامندی طلب کرسکتے ہیں ،ہم
اس سے دعا کریں کہ اے اللہ تیرے علاوہ میرے پاس کوئی نہیں، اے اللہ ! تو میرى نادانیوں
کو معاف فرمادے اور مجھ سے راضی ہوجا ۔
اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ، خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُكَ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ، وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي، فَاغْفِرْ لِي، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ.
اے اللہ تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق
نہیں، تو نے مجھ کوپیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور میں تیرے عہد اور وعدہ پر
قائم ہوں جب تک اور جتنی طاقت رکھتا ہوں میں اپنے افعال کی بڑائی سے تیری پناہ
مانگتا ہوں اور تیری نعمتوں کاجو مجھے حاصل ہوئی ہیں اور اقرار کرتا ہوں اور اپنے
گناہوں کا اقرار کرتا ہوں، پس تو مجھے بخش دے، تیرے سوا کوئی گناہوں کو نہیں بخشتا۔ (صحیح البخاری
)
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔