سوال:
کیا فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد سنت ادا کرنے کے لیے جگہ بدلنا مشروع ہے ؟
کیا فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد سنت ادا کرنے کے لیے جگہ بدلنا مشروع ہے ؟
جواب :
فرض نمازکے بعد نفل اورسنت کی ادائیگی کے لیے جگہ بدل لینا مستحب اورافضل ہے ،اس کی ایک حکمت تو یہ بتائی گئی ہے کہ دوسری جگہیں بھی ہمارے لیے گواہ بنیں۔ اورسجدہ کرنے کی جگہ زیادہ سے زیادہ ہوجائے۔ دوسری حکمت جوصحیح مسلم کی ایک حدیث سے مترشح ہوتی ہے کہ دونمازوںکے بیچ فاصلہ اورامتیاز ہوجائے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان لا نوصل صلاة بصلاة حتی نتکلم او نخرج (مسلم)”ہم نماز کے ساتھ نماز نہ ملائیں حتی کہ ہم بات کرلیں یا وہ جگہ بدل لیں ۔“
فرض نمازکے بعد نفل اورسنت کی ادائیگی کے لیے جگہ بدل لینا مستحب اورافضل ہے ،اس کی ایک حکمت تو یہ بتائی گئی ہے کہ دوسری جگہیں بھی ہمارے لیے گواہ بنیں۔ اورسجدہ کرنے کی جگہ زیادہ سے زیادہ ہوجائے۔ دوسری حکمت جوصحیح مسلم کی ایک حدیث سے مترشح ہوتی ہے کہ دونمازوںکے بیچ فاصلہ اورامتیاز ہوجائے ، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان لا نوصل صلاة بصلاة حتی نتکلم او نخرج (مسلم)”ہم نماز کے ساتھ نماز نہ ملائیں حتی کہ ہم بات کرلیں یا وہ جگہ بدل لیں ۔“
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔