اگرآپ نے پیر میں موزے پہن
رکھا ہے ،اوروضو کررہے ہیں توشریعت نے یہ آسانی دے رکھی ہے کہ اُسے اُتارنے کی
بجائے موزے کے اوپری حصہ پر بھیگا ہاتھ پھیر لینا کافی ہے ،لیکن شرط یہ ہے کہ آپ
نے انہيں وضو کی حالت ميں پہنا ہو ۔اوروضوٹوٹنے کے بعد نکالا نہ ہو ،اگر آپ نے موزے
وضو کی حالت میں پہنا ہے اور وضو ٹوٹنے کے بعد نکالا بھی نہیں ہے تو آپ کے لیے بس
اتنا کافی ہے کہ ہاتھ بھگاکر پہلے اپنے دائیں پیرکے اوپری حصے پر پھیر لیں ،پھر
بائیں پیر کے اوپری حصے پر پھیر لیں ۔ہاتھ ایک ہی مرتبہ پھیرنا ہے تین مرتبہ نہیں۔اگر
کسی نے وضو ٹوٹنے کے بعد پہنا ،یا وضوکی حالت میں پہنا تھا لیکن وضوٹوٹنے کے بعد
نکال دیاپھرپہن لیا تو وضوکرتے وقت موزہ نکال کر پیر دھلنا ہوگا ۔اگر کوئی سفرمیں
ہے تو موزے پر تین دن اور تین رات تک مسح کرسکتا ہے اور اگر کوئی مقیم ہے یعنی گھر
پر ہے تو ایک دن اور ایک رات تک مسح کرسکتا ہے ۔(صحيح مسلم) موزے پرمسح کی رخصت اللہ کے رسول
صلی اللہ علیہ وسلم اور بے شمار صحابہ کرام سے ثابت ہے ۔اس لیے اس رخصت کو اپنانا
چاہیے : اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إن اللہ یحب أن تؤتی رخصہ کما یکرہ أن تؤتی معصیتہ ( رواه ابن حبان 354)
"اللہ تعالی اس بات کو پسند فرماتا ہے کہ اس کی رخصت
قبول کی جائے جیسے اس بات کو ناپسند کرتا ہے کہ اس کی نافرمانی کا کوئی کام کیاجائے"
۔
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔