سوال:
مجلس میں آنے والوں کے لیے کھڑا ہونے کا کیا حکم ہے ؟
مجلس میں آنے والوں کے لیے کھڑا ہونے کا کیا حکم ہے ؟
جواب :
اگر کوئی شخص مجلس میں آتا ہے اوردوسرے مجلس میں بیٹھے ہوں تو اس کا رعب بحال کرنے کے لیے سارے لوگوں کے لیے کھڑا ہونا جائز نہیں ہے ،اسی طرح استاذ اگر کلاس میں آتا ہے تو سارے طلبہ استاد کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ہاں! اس بات کی گنجائش ضرور ہے کہ استقبال کرنے کے لیے کھڑا ہواجائے ۔ یعنی اگر کوئی آدمی کسی آنے والے کا استقبال کرنے کے لیے اٹھ کر آگے بڑھتا ہے تاکہ اسے بٹھائے تو اس میں کوئی حرج کی بات نہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوقریظہ کا فیصلہ کرنے کے لیے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو بلوایا ،جب وہ آئے تو آپ نے انصاری صحابہ سے فرمایا:
اگر کوئی شخص مجلس میں آتا ہے اوردوسرے مجلس میں بیٹھے ہوں تو اس کا رعب بحال کرنے کے لیے سارے لوگوں کے لیے کھڑا ہونا جائز نہیں ہے ،اسی طرح استاذ اگر کلاس میں آتا ہے تو سارے طلبہ استاد کے لیے کھڑے نہیں ہوں گے ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من أحب أن یتمثل لہ الرجال قیاما فلیتبوا مقعدہ من النار(الحاکم )”جس آدمی کو یہ بات پسند ہو کہ لوگ اس کے لیے کھڑے ہوں تو اسے چاہیے کہ اپنا ٹھکانہ جہنم بنالے“ ۔
ہاں! اس بات کی گنجائش ضرور ہے کہ استقبال کرنے کے لیے کھڑا ہواجائے ۔ یعنی اگر کوئی آدمی کسی آنے والے کا استقبال کرنے کے لیے اٹھ کر آگے بڑھتا ہے تاکہ اسے بٹھائے تو اس میں کوئی حرج کی بات نہیں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوقریظہ کا فیصلہ کرنے کے لیے حضرت سعد رضی اللہ عنہ کو بلوایا ،جب وہ آئے تو آپ نے انصاری صحابہ سے فرمایا:
قوموا الی سیدکم" اپنے سردار کی طرف اٹھو ۔“ (سنن ابی داوؤد )
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔