بدھ, جولائی 03, 2013

نماز میں آنکھیں بند کرنا

سوال:

میں صحرائی علاقہ میں کام کرتا ہوں، اذان واقامت کے ذریعہ پنجوقتہ نمازیں پڑھتا ہوں،میراسوال یہ ہے کہ کیا نماز میں خشوع وخضوع کے لیے آنکھیں بند کرسکتے ہیں ۔ (محمد ریحان ۔ مینازور ، کویت)
جواب:

اگرآپ صحرائی علاقہ میں رہتے ہیں،اورآپ سے قریب مسجد نہیں ہے توآپ اذان اور اقامت کہہ کرنماز ادا کریں ۔اللہ کے رسول صلى الله عليه وسلم نے حضرت ابوسعید خدری رضى الله عنه سے فرمایاتھا:”اگر تم بکریوں(کے ریوڑ)میں ہو، یا صحرا میں ہو تو بآوازِبلند نماز کے لیے اذان دو کیونکہ مو ذن کی اذان جن وانس اور جو شے سنتی ہے کل قیامت کے دن اس کے لیے گواہی دے گی “۔ (صحیح بخاری )
دوسری بات یہ کہ نبی اکرم صلى الله عليه وسلم سے ثابت نہیں ہے کہ آپ نے نماز میں آنکھیں بند کی ہوں ،بلکہ بیشمار روایات ایسی آتی ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ آنکھیں کھول کر نماز ادا فرماتے تھے۔ اسی لیے بعض علماءنے نماز میں آنکھیں بند کرنے کو مکروہ قرار دیا ہے ۔البتہ اس سلسلے میں اصولی بات حافظ ابن قیم رحمه الله  نے بیان فرما دی ہے: ” اگر آنکھیں کھول کر نماز ادا کرنا خشوع میں مخل نہیں ہے تو آنکھیں کھول کر نماز ادا کرنا افضل ہوگا ،ہاں اگر قبلہ کے سامنے زینت وزیبائش اور آرائش کی وجہ سے نماز کا خشوع وخضوع متاثر ہورہا ہو توآنکھیں بند کرنا قطعاً مکروہ نہیں ہوگا، بلکہ ایسی حالت میں مستحب کہنا اصول شریعت کے زیادہ قریب ہے“ ۔ (زادالمعاد 1/294)

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔