بدھ, جولائی 10, 2013

خوبصورتی کے لیے پلکوں کے بال اکھاڑنے اورانہیں سجانے کا کیا حکم ہے ؟

سوال:

خوبصورتی کے لیے پلکوں کے بال اکھاڑنے اورانہیں سجانے کا کیاحکم ہے ؟ آج کل یہ بہت عام ہوچکا ہے جبکہ میں نے سنا ہے کہ جائزنہیں ہے، اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں ؟

جواب:


پلکوں کے بال اکھاڑ کر انہیں سجانا جائز نہیں ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی عورت پر لعنت بھیجی ہے جو پلکوں کے بال اکھاڑتی ہے یا اکھڑواتی ہے ۔ اورہمیں رواج یا طریقہ کو نہیں دیکھنا چاہیے بلکہ شریعت کو دیکھنا چاہیے، اگر شریعت میں کسی کام سے ممانعت آئی ہے تو فوراً  رک جانا چاہیے، اگر چہ ہم اس کے زمانہ سے عادی ہوں ۔ اللہ تعالی نے فرمایا : 
وَمَا كَانَ لِمُؤْمِنٍ وَلَا مُؤْمِنَةٍ إِذَا قَضَى اللَّـهُ وَرَسُولُهُ أَمْرًا أَن يَكُونَ لَهُمُ الْخِيَرَةُ مِنْ أَمْرِهِمْ وَمَن يَعْصِ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ ضَلَّ ضَلَالًا مُّبِينًا ( سورة الأحزاب 36)
"اور (دیکھو) کسی مومن مرد و عورت کو اللہ اور اس کے رسول کا فیصلہ کے بعد اپنے کسی امر کا کوئی اختیار باقی نہیں رہتا، (یاد رکھو) اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی جو بھی نافرمانی کرے گا وه صریح گمراہی میں پڑے گا "
 جى ہاں! جب اللہ اوراس کے رسول کا فیصلہ ہوجائے تو مومن مردو عورت کے لیے اپنے کسی معاملے میں کوئی اختیار باقی نہیں رہ جاتا ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔