بدھ, اپریل 03, 2013

عورت کے لیے لوہا كى انگوٹھی کا استعمال جائز ہے یانہیں ؟

0
سوال : عورت کے لیے لوہا كى انگوٹھی  کا استعمال جائز ہے یانہیں ؟

جواب :
مرد چاندی کی انگوٹھی پہن سکتا ہے سونے کا نہیں جبکہ عورت چاندی اورسونے دونوں کا استعمال کرسکتی ہے ۔ رہا لوہے کی انگوٹھی کا مسئلہ تو اس سلسلے میں ایک قول تو یہ ہے کہ جائز ہے کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا تھا جبکہ اس کے پاس بیوی کو مہر دینے کے لیے کچھ نہیں تھا:
التمس ولو خاتما من حدید (بخارى مسلم )
"ایک انگوٹھی تلاش کرکے لاؤ چاہے لوہے کی کیوں نہ ہو"۔ جبکہ بعض علماء کا کہنا ہے کہ لوہے کا استعمال جائز نہیں کیونکہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے ہاتھ میں لوہے کی انگوٹھی دیکھی تو آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا تھا :
 مالی أری علیک حلية أھل النار (أبوداؤد، ترمذى)
 "کیا بات ہے کہ میں تیرے ہاتھ میں جہنمیوں کا زیوردیکھ رہا ہوں"۔ جبکہ جمہور اہل علم نے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے ۔ اس لیے راجح یہی ہے کہ لوہے کی انگوٹھی پہننا جائز ہے البتہ افضل ہے کہ نہ پہنا جائے ۔ اس سلسلے  میں عورت اورمرد دونوں کا حکم ایک ہوگا۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔