بدھ, اپریل 03, 2013

کسی کے مرنے کی تاریخ پر ہرسال دعوت کی جائے تو کیا یہ جائز ہے


سوال:
کسی کے مرنے کی تاریخ پر ہرسال دعوت کی جائے تو کیا یہ جائز ہے-    ( شاہد ۔ شویخ )
جواب:
کسی کے مرنے کی تاریخ پر ہرسال دعوت دے کر کھلانا پیارے نبی ا اور آپ کے پیارے ساتھیوںسے ثابت نہیں ۔ اللہ کے نبی  صلى الله عليه وسلم کی زندگی میں آپ کے کتنے عزیز کی وفات ہوئی، آپ کی ہردلعزیز بیوی خدیجہ رضى الله عنها  بھی فوت پائیں ۔ لیکن آپ نے اُن کا فاتحہ یا چالیسواں یا دسواں یا ساتواں نہیںمنایا ۔ اللہ کے نبی ا نے زندگی کے سارے شعبے میں ہماری رہنمائی کردی ہے ۔ اب بتائیں کہ کیا یہ چیزیں اِتنی بڑی تھیں کہ قرآن وحدیث میں نہیں آسکتی تھیں ؟ اورہمارے لیے اسوہ حسنہ پیارے نبی ا ہیں  لَقَد کَانَ لَکُم فِی رَسُولِ اللَّہِ اسوَة حَسَنَة   (سورة احزاب 21) ” تمہارے لیے پیارے نبی کی زندگی میں بہترین نمونہ ہے“ ۔اس لیے اگر ہم وہ کام کریں جسے پیارے حبیب نے نہیں کیا یا کرنے کا حکم نہیں دیا تو وہ مردود ہوگا ۔اللہ کے رسول ا نے فرمایا : مَن احدَثَ فِی اَمرِنَا ھٰذَا مَالَیسَ مِنہُ فَھُوَ رَد (بخاری ومسلم )”جس نے دین میں کوئی نئی چیز ایجاد کی جو دین میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے“ ۔ اور صحیح مسلم کی روایت میں ہے مَن عَمِلَ عَمَلاً لَیسَ عَلَیہ ِ اَمرُنَا فَھُوَ رَدّ”جس نے کوئی ایسا کام کیا جوہماری شریعت کے مطابق نہیں وہ مردود ہے “۔ ہاں مردے کو ثواب پہنچانا ہے تو اُن کے لیے صدقہ وخیرات جتنا چاہیں کریں لیکن کوئی دن یا کوئی وقت خاص کرکے نہیں ۔ اسی طرح ان کے لیے زیادہ سے زیادہ دعائیں بھی کریں ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔