منگل, مارچ 12, 2013

کیا مرد اور عورت کی نمازوں میں کوئی فرق ہے ؟

سوال: 

کیا مرد اور عورت کی نمازوں میں کوئی فرق ہے ؟ 

جواب:

مرداورعورت کی نمازوں میں بنيادى فرق یہ ہے کہ
  • نمازمیں عورت کا پردہ سر سے پاؤں تک ہوناچاہیے جبکہ مردکے لیے ایسی پابندی نہیں ہے۔
  • دوسرے نمبر پر :جب عورت عورتوں کی امامت کرائے تو ان کے آگے نہیں بلکہ درمیان میں کھڑی ہوگی۔
  •  تیسرے نمبرپر: جب امام بھول جائے تو عورت امام کو متنبہ کرنے کے لیے تالی بجائے گی ۔ جبکہ مرد سبحان اللہ کہہ کر امام کو خبر دار کریں گے ۔
 یہ ہے موٹا سا فرق مرد اور عورت کی نماز میں ۔ البتہ ہمارے ہاں جو یہ فرق کیاجاتا ہے کہ مرد کانوں تک ہاتھ اٹھاے اورعورت کندھوں تک، اسی طرح عورت سینے پر ہاتھ باندھے اورمرد ناف کے نیچے، یاعورت سجدہ کی حالت میں اپنے بازوؤں کو زمین پر بچھادے۔ اس طرح کی تفریق احادیث میں کہیں نہیں ملتی ۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
صلوا کما رأیتمونی أصلی (بخارى ومسلم)
 " ایسے ہی نماز ادا کروجیسے تم نے مجھے ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے"۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔