پیر, فروری 18, 2013

"امی جان صبر کرو کيوں کہ آپ حق پر ہو"

حديث ميں ہے ” اسراء کی شب ميرا گذر ايک ايسی جگہ سے ہوا جہاں ميں نے نہايت اچھی خوشبو پائی : ميں نے جبريل عليه السلام سے دريافت کيا : يہ اچھی خوشبو کس چيز کی ہے ؟ جبريل عليه السلام نے کہا : يہ اس خاتون کی خوشبو ہے جو فرعون کی بيٹی کو کنگها کرتی تھی ۔ ايک دن کنگھا کر رہی تھی کہ دفعتا کنگھی اس کے ہاتھ سے گر گئی، اس نے (کنگھی کو اٹھاتے ہوئے) کہا: بسم اللہ، اللہ کے نام سے فرعون کی بيٹی نے کہا : مرے باپ ؟ (يعنی کيا تم اللہ سے مراد ميرے باپ ہی کو لے رہی ہو يا کسی اور کو ؟ ) خاتون نے کہا : ميری مراد اس رب سے ہے جو ميرا اور تيرے باپ کا رب ہے، فرعون کی بيٹی نے کہا : اچھا تو کيا ميں يہ بات اپنے باپ کے گوش گزار کردوں ؟ خاتون نے کہا : ( کوئی بات نہيں ) کہہ دو ۔ (چنانچہ دختر فرعون نے فرعون سے سارا قصہ سنا ديا ) فرعون نے خاتون سے پوچھا : أو لک رب غيری ؟ کيا ميرے علاوہ بھی تيرا کو ئی رب ہے؟ خاتون نے (برجستہ ) جواب ديا : ميرا اور تيرا پروردگار وہ اللہ ہے جو آسمان پر ہے۔ مومنہ خاتون کا يہ جواب سن کر فرعون آگ بگولا ہوگيا، اور ايک گڈھے ميں تانبا پگھلانے کا حکم ديا، جب تانبہ پگھل کر بالکل سرخ ہو گيا تو اس کی نگاہوں کے سامنے اس کے بچوں کو ايک ايک کر کے اس ميں ڈال ديا، سب سے اخير ميں اس کی باری آئی ، چوں کہ اس کی گود ميں ايک شير خوار بچہ تھا اس ليے ذرا جھجھک محسوس ہوئی، چنانچہ اللہ تعالی نے اسے گويائی عطا فرمادی ، اس نے کہا : يا أماہ اصبری فإنک علی الحق. "امی جان صبر کرو کيوں کہ آپ حق پر ہو"

اس واقعے سے دين پر ثابت قدمی اور استقامت کے سنہرے نتائج  کا پتہ چلتا ہے کہ اگر دين کی راہ ميں جان کا نذرانہ بھی پيش کرنا پڑے تو اسے بھی بلا پس و پيش قبول کر لينا چاہئے ، کيوں کہ بہترين انجام نيکو کاروں کا ہوتا ہے ۔ 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔