پیر, جنوری 14, 2013

سچائی کا پھل



 پيارے بچو! جھوٹ بولنا بہت بڑا گناہ ہے۔ اللہ پاک جھوٹ بولنے والوں سے سخت نفرت کرتے ہيں، اسی ليے تو نيک لوگ اوراچھے بچے ہميشہ سچ بولتے ہےںاورجھوٹ سے دور رہتے ہيں آج ہم آپ کوايسے ہی ايک سچے بچے کی کہانی سنارہے ہيں:
 عبدالقادر نام کا ايک بچہ تھاجو پڑھنے کا بے حد شوقين تھا، اس نے ايک دن اپنی ماں سے کہا کہ ” امی جان ! ہميں پڑھنے کے ليے کہيں باہربھيج دونا“۔ چنانچہ ايک قافلہ بغدادجا رہا تھا، ماں نے بچے کو تيار کيا، زاد سفررکھ ديا، اور چاليس دينار اس کے آستين ميں باندھتے ہوئے تاکيد کی کہ ” بيٹا ! کسی بھی حالت ميں جھوٹ مت بولنا “۔ بچے نے ماں سے وعدہ کيا اور قافلہ کے ساتھ نکل گيا۔ قافلہ صحراء سے گذر رہا تھا کہ چند ڈاکووں نے اسے آگھيرا اور سارے لوگوں کا مال ومتاع اور سامان چھين ليا ۔ ڈاکووں ميں سے ايک نے اس بچے کی طرف ديکھا تواس سے پوچھا: ”کيا تيرے پاس بھی کچھ ہے؟“۔ بچے نے کہا : ”ہاں!ميرے پاس چاليس دينار ہے“ ۔ چور ہنسنے لگا کہ شايد بچہ مزاق کررہا ہے يا پاگل ہے۔ وہ بچے کو اپنے سردار کے پاس لے گيا اورسردارکو بچے کے جواب سے آگاہ کيا۔ سردار نے بچے سے پوچھا : ”تمہارا پيسہ کہاں ہے ؟“۔ بچے نے فوراً آستين سے پيسے نکالا اور سردارکو بتا ديا ۔ ڈاکووں کے سردارکو بہت حيرت ہوئی اس نے کہا: ” آخرتجھے کس چيز نے سچ بولنے پر آمادہ کيا ؟“۔ بچے نے کہا :” ميری ماں نے مجھے سچ بولنے کی تاکيد کی تھی، آخران کی خلاف ورزی کيسے کروں ؟ “ سردار بچہ کی بات سے بہت متاثر ہوا اور کہا : ”بچے ! تم نے اس وجہ سے سچ بولا کہ ماں کی خلاف ورزی نہ ہوجائے ۔ اور ميں روزانہ اللہ کے وعدے کو توڑتا اور اس کی خلاف ورزی کرتاہوں“ پھرڈاکووں کو حکم ديا کہ اہل قافلہ کے سارے سامان لوٹادو۔ اور بچے سے کہا :” ميں تيرے ہاتھ  پرآج ہی ڈکيتی سے توبہ کر تا ہوں“ ۔ چنانچہ باقی ڈاکووں کوبھی اپنے عمل پرشرمندگی ہوئی اور سب نے اسی وقت ڈکيتی سے توبہ کرلی ۔
بچو! جانتے ہو يہ کون عبدالقادر ہيں ؟ يہی شيخ عبدالقادر جيلانی ؒ ہيں جو بہت بڑے عابد وزاہد اورامام گذرے ہيں۔ توپھر آپ بھی عہد کيجئے کہ ہميشہ اپنی زندگی ميں سچ بوليں گے اور جھوٹ سے دور رہيں گے۔


0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔