منگل, جنوری 15, 2013

اگرکسی نے ننگے سر نماز پڑھی تو کیا اس ميں کوئی حرج کی بات ہے؟

سوال:
 سر ڈھانک کرنماز پڑھنا کیا ضروری ہے، اگرکسی نے ننگے سر نماز پڑھی تو کیا اسميں کوئی حرج کی بات ہے؟ 

جواب:

 سر ڈھانک کر نماز پڑھنا وقار اور عادات حسنہ کی علامت ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم اورصحابہ کرام ہمیشہ سرڈھانک کر رہتے تھے، لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ ننگے سر نماز پڑھنا غلط ہے یا اس سے نماز متاثر ہوتی ہے۔ بات دراصل یہ ہے کہ سرمرد کے ستر میں داخل نہیں ہے۔ اس لیے ایک مرد کے لیے جائز ہے کہ سرکو کھلا رکھ کر نماز پڑھے ۔ تاہم افضل اور بہتر ہے کہ ٹوپی پہن کر یا سرڈھانک کر نماز ادا کرے۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔