بدھ, جنوری 09, 2013

ہمارا کفيل کتا پالتا ہے اور جب ہم کام کرتے ہیں تو ہمارے بدن سے اس کا جسم مس ہوتا ہے

سوال:

ہمارا کفيل کتا پالتا ہے اور جب ہم کام کرتے ہیں تو ہمارے بدن سے اس  کا جسم مس ہوتا ہے ۔ اب سوال یہ ہے کہ نماز کے وقت ہم اسی حالت میں مسجد جا سکتے ہیں یا ہمیں کیا کرنا چاہیے ؟– (عمر- كويت )

جواب: 

اس سلسلے میں امام نووی رحمہ الله  نے علمائے کرام کا دو قول ذکر کیا ہے ایک جواز کا اور دوسرا عدم جواز کا ۔ پھر جواز کے قول کو ترجیح دی ہے کیونکہ علت اس میں بھی حفاظت پائی جا رہی ہے ۔ گویا کہ اگر کوئی گھر کی حفاظت کی خاطر کتا پالتا ہے تو ایسا کرنا بھی جائز ہے ۔ ہاں !اگر  دل لگى اورتسلی کے لیے پالتا ہے تو اس پر وعید کا انطباق ہوگا - اس تفصیل سے پتہ یہ چلا کہ اگر کتا کی رطوبت کپڑے یا بدن سے لگ گئی ہے تو اس جگہ کو دھل لیں پھر مسجد جائیں ،  اس میں کوئی مضائقہ نہیں ۔ کتا کے چھونے سے نہ وضو ٹوٹتا ہے اور نہ ہی غسل کرنے کی ضرورت پڑتی ہے ۔ بس رطوبت کو دھل لینا کافی ہے ۔
جب کتا بدن سے لگ جائے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں،کیونکہ اس کے ظاہری حصہ میں نجاست نہیں البتہ اگر اس کا لعاب وغیرہ بدن یا کپڑا یا زمین پرلگ جائے تواسے سات مرتبہ دھونا چاہیے ۔ بخاری ومسلم کی روایت کے مطابق اللہ کے رسول کا فرمان ہے: 
 اذا ولغ الکلب فی إناء أحدکم فلیغسلہ سبعا أولاھن بالتراب ( مسلم، نسائى )
 " جب تم میں سے کسی کے پیالے میں کتا  منہ ڈال دے تو اسے چاہیے کہ اسے سات مرتبہ دھوئے پہلی مرتبہ مٹی سے "  ۔

البتہ جس سے کتا چھوجائے اور اس کے بدن پر رطوبت تھی تو مالکیہ اور حنفیہ کے ہاں دھلنا ضروری نہیں کیونکہ ان کے نزدیک کتے کا پسینہ پاک ہے ۔ جب کہ شافعیہ اور حنابلہ کے نزدیک دھونا واجب ہے ۔ اور وہ بھی سات مرتبہ پہلی مرتبہ مٹی سے ۔ 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔