بدھ, اگست 08, 2012

محمد خالد اعظمی صاحب کے نام

برادرگرامی قدر محمد خالد اعظمی صاحب 
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

امید کہ حالات بخیر ہوں گے ۔ 

سب سے پہلے ہم آپ کے بیحد سپاس گذار ہیں کہ آپ ہر ماہ ماہنامہ مصباح کے لیے وقت دیتے ہیں اور قلمی تعاون پیش کرکے ہمارا ہاتھ بٹاتے ہیں ، دعا ہے کہ ہم سب نے دعوتی میدان میں جو کچھ کیا ہے اللہ پاک اسے اپنی رضا کے لیے قبول فرمالے ،آمین ۔
لیکن اگر غور کیا جائے تو بہریوں کے تعلق سے کسی نے اب تک کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔ ان کے تئیں معلومات مسلمانوں کو فراہم کی جاتی رہی ہے لیکن براہ راست ان کو اب تک خطاب نہیں کیا گیا ہے کیا اللہ پاک کل قیامت کے دن ان کے بارے میں ہم سے نہیں پوچھیں گے ؟ ہمیں اس کی ذمہ داری ابوانس نے دی تھی لیکن ڈیوٹی کی نوعیت کچھ ایسی ہے کہ ہم سے یہ کام نہ ہوسکا، اورکاموں کے ہجوم میں ابھی بھی یہ کام نہیں ہوسکتا ، سال کے اخیرتک مجھے عربی زبان میں ”کیف تدعوالھندوس الی الاسلام؟ کے موضوع پر دعوتی گائڈ تیارکرکے دیناہے، اسی لیے میں نے آپ کو ذمہ داری دی تھی ،کویت کی حد تک غورکیا جائے تو بہری کویتی منڈیوں اورتجاری اداروں پر قابض ہوتے جارہے ہیں جو مسلمانوں کے لیے بالعموم اوراہل کویت کے لیے بالخصوص خطرے کی گھنٹی ہے ۔ ابھی تو وہ اقتصادی ناکہ بندی کریں گے پھر مذہبی ناکہ بندی بھی شروع کرسکتے ہیں ، 
میں ذاتی طور پر اس کام کی بیحد ضرورت محسوس کررہاہوں ، یہ کام وہی کرسکتا ہے جو دعوتی شعور رکھتا ہو، اوربہریوں کے عقائد کی روشنی میں براہ راست ان سے خطاب کرسکے ۔ 
مسئلے کی نزاکت پر سنجیدگی سے غورکرکے فوری فیصلہ لینے کی ضرورت ہے ۔ میری تجویز تھی کہ آپ ہی اس کام کو انجام دیتے ۔ مولاناطاہر مدنی صاحب ابھی کویت میں تشریف رکھتے ہیں اور دیگر علماء بھی رمضان کے بابرکت ایام میں کویت تشریف لاتے ہیں ان سے مل کربآسانی کام کیا جاسکتا ہے ۔ میرے پاس بہریوں کے تعلق سے اردو زبان میں کچھ کتابیں بھی دستیات ہیں،اگر حامی بھریں تو وہ کتابیں میں پہلی فرصت میں آپ کے حوالے کرتا ہوں۔ 
امید کہ میری پکار صدا بصحرا ثابت نہ ہوگی ۔ 
والسلام 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔