پیر, جولائی 16, 2018

استاد الاساتذہ شیخ عبدالسلام مدنی اللہ کو پیارے ھوگئے



 آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے 

بڑے ھی رنج وغم کے ساتھ یہ اطلاع دی جارہی ھے کہ جماعت اھل حدیث کی بزرگ ومایہ ناز شخصیت استاد الاساتذہ اور برسوں جامعہ سلفیہ بنارس میں تعلیم ودعوت کے میدان میں بیش بھا خدمات انجام دینے والے ھم سب کے استادشیخ عبدالسلام مدنی ٹکریا ضلع سدھارتھ نگر ایک طویل علالت کے بعد آج بتاریخ 16 جولائی 2018 بروز سوموار شام 5:30 بجے کے قریب عمر کی 74 بھاریں گزار کر اللہ کو پیارے ھوگئے، انا للہ وانا الیہ راجعون اللھم اغفر لہ وارحمہ والھم ذویہ الصبر والسلوان 
موصوف اپنے آبائی وطن ٹکریا نزد ڈمریاگنج ضلع بستی (حال سدھارتھ نگر ) میں 7فروری 1944ء کو پیدا ھوئے، مکتب کی تعلیم کا آغاز گاوں ٹکریا کے مدرسہ مفتاح العلوم میں اور1952ءتا 1960ءدرجہ دوم سے لیکر عربی درجات مشکاۃ جلد 1 تک کی تعلیم جامعہ سراج العلوم بونڈیہار میں ھوئی ،1960 ء میں جامعہ رحمانیہ بنارس تشریف لے گئے اور 1966 ء تک وھاں اساطین اھل علم وفن سے فیضیاب ھوئے اور یھیں سے فراغت ھوئی ۔جامعہ سلفیہ کے تعلیمی افتتاح کے موقع پر شیخ شیبہ الحمد کی سفارش سے مدینہ منورہ میں داخلہ ملا، چنانچہ 1966ء سے لیکے 1970ء تک آپ نے کلیۃ الدعوۃ میں تعلیم حاصل کی اور لیسانس(بی، اے)  کی ڈگری سے سرفراز کئے گئے ۔آپ کے اساتذہ میں مولانا نذیر احمد املوی، شیخ محمد اقبال رحمانی، شیخ محمد عابد رحمانی، شیخ عبدالوحید رحمانی بنارس، شیخ عبدالغفار حسن رحما نی، شیخ عبدالمحسن العباد، ڈاکٹر تقی الدین ھلالی، شیخ محمد امین شنقیطی اور شیخ ابوبکر الجزائری وشیخ ممدوح فخری وغیرہم جیسے اساطین اھل علم اور مشاھیر علماء کے نام شامل ھیں ۔مدینہ منورہ سے فراغت کے بعد 10 دسمبر 1970ء کو جماعت کی مرکزی درسگاہ جامعہ سلفیہ بنارس سے بحیثیت مدرس منسلک ھوگئے اور تعلیم وتدریس، دعوت واصلاح سے بھر پور 43 سال کا ایک طویل عرصہ یھیں گزار دیا اور اس مدت میں ھزاروں شاگردان وتلامذہ کو آپ اپنے علم وعمل کے موتی لٹاتے رھے، اور اپنی علمی صلاحیتوں سے ایک بڑی نسل کو فیض پھونچاتے رھے ۔بالخصوص حدیث کی مشھور کتابیں سنن نسائی صحیح مسلم اور صحیح بخاری پڑھاتے رھے،30 جون 2011ء کو تدریس سے سبکدوش ھوکر آپ اپنے وطن چلے آئے، اور یھیں پر رہ کر تصنیف وتالیف اور دعوت وتبلیغ کا فریضہ انجام دیتے رھے۔آپ کی مشھور تصنیفات میں سنن نسائی جلد 2 کی شرح التعلیق المنتقی اور مشکاۃ کی شرح التعلیق الملیح علی مشکاۃ المصابیح اور دروس حدیث نبویہ وغیرہ ھیں ۔آپ نے اپنے پیچھے ایک بیوہ ( جو آپکے ماموں مولانا خلیل رحمانی مرحوم کی صاحبزادی ھیں )اور5 لڑکے اور5 لڑکیاں چھوڑی ھیں ۔بڑے صاحبزادے عبدالحق ایک بڑے طبیب اور ماھرسرجن ھیں اور دوسرے د۔عبدالنور، عبدالباسط، عبدالظاھر، عبدالواسع ھیں ۔اور سب کے سب تعلیم یافتہ اور برسر روزگار ھیں ۔اللہ تعالی سے دعا ھیکہ مرحوم کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے اور پسماندگان، اھل خانہ، تمام تلامذہ اور پوری جماعت کو صبر جمیل کی توفیق عطافرمائے،
اللھم اغفر لہ وارحمہ واسکنہ الفردوس،
 غمزدہ عبدالحکیم عبدالمعبود المدنی، جامعہ رحمانیہ ممبئی ومرکز تاریخ اھل حدیث ممبئی وبڑھنی بازار سدھارتھ نگر، 16/7/2018


0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔