پیر, جولائی 16, 2018

تاکہ عمرہ مکمل ہوسکے


تاکہ عمرہ مکمل ہوسکے


نظرثانی
ڈاکٹر ناظم سلطان المسباح


اول: فلائٹ میں:
جب فلائٹ میں میقات کی جگہ کا اعلان کیا جائےتب تک عمرہ کرنے والا لباس احرام سے فارغ ہو چکا ہو، اس وقت وہ کہے :  لبيك اللهم عمرة 
ساتھ ہی تلبیہ  پکارنا شروع کردے: لبيك اللهم لبيك، لبيك لا شريك لك لبيك، إن الحمد والنعمة لك والملك، لا شريك لك  ”میں حاضرہوں اے اللہ میں حاضر ہوں، میرے رب میں حاضر ہوں، تیرا کوئی شریک نہیں ،  بیشک ہرقسم کی تعریف اور تمام نعمتیں تیرے ہی لیے ہیں اور ساری بادشاہی بھی، تیرا کوئی شریک نہیں ہے“۔
اور بار بار تلبیہ پکارتارہے یہاں تک کہ مکہ پہنچ جائے۔
دوم: مسجد حرام میں داخل ہوتے وقت:
 دایاں قدم آگے بڑھائے اور کہے:  بسم الله والصلاة والسلام على رسول الله، اللهم افتح لى أبواب رحمتك…أعوذ بالله العظيم، وبوجهه الكريم، وبسلطانه القديم من الشيطان الرجيم جب مسجد حرام کو دیکھے تو کہے: اللھم زد ھذا البیت مهابة  اے اللہ! تو اس گھر کی ہیبت میں مزید اضافہ فرما“۔
سوم:  حجر اسود کے پاس:
 جب طواف شروع کرے تو اضطباع کر رکھی ہو ”دائیں کندھے کو نکال رکھا ہو“ اب حجراسود کو دائیں ہاتھ سے چھوئے اور اگر ممکن ہو سکے تو اسے بوسہ دے، یا اژدحام کی صورت میں اس کی طرف اشارہ کرےاور کہے:   بسم اللہ واللہ اکبر ”شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے اور اللہ سب سے بڑا ہے“۔
چہارم: طواف:
کعبہ کو اپنےبائیں طرف کرے اور  حجراسودسے طواف شروع کرےاور اس بیچ دعا یا ذکر یا تلاوت قرآن جو چاہے کرے۔  اپنے دائیں ہاتھ سے رکن یمانی کو بھی چھوئے، لیکن بوسہ نہ دے ۔رکن یمانی اورحجر اسود کے درمیان یہ دعاکرے:  ربنا آتنا في الدنيا حسنة وفي الآخرة حسنة، وقنا عذاب النار(سورۃ البقرۃ:201) ”اے ہمارے رب! ہمیں دنیا میں بھی اچھائی عطا فرما، اور آخرت میں بھی اچھائی عطا فرما اور ہمیں آگ کے عذاب سے محفوظ رکھنا۔“ اور جب حجر اسود کے پاس پہنچے تو کہے: بسم اللہ واللہ اکبر اور اپنے دائیں ہاتھ سے اشارہ کرے۔ مردوں کے لیے مسنون ہے کہ اگر ممکن ہو سکے تو پہلے تین چکروں میں تیزی سے دوڑیں۔
پنجم: مقام ابراہیم :
طواف کے سات چکر مکمل کرنے کے بعد مقام ابراہیم کی طرف جائے اور کہے: وَاتَّخِذُوا مِن مَّقَامِ إِبْرَاهِيمَ مُصَلًّى ۖ (سورۃ البقرۃ 125)تم مقام ابراہیم کو جائے نماز مقرر کرلو“. اب وہ اپنے کندھے کو ڈھک لے جسے اس نے اضطباع کی شکل دے رکھی تھی، پھر دو رکعت نماز پڑھے،  پہلی رکعت میں سورہ الفاتحہ اور سورہ الکافرون اور دوسری رکعت میں سورہ الفاتحہ اور قل اللہ أحد پڑھے، پھرحجر اسود کے پاس جائےاور اس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہے: بسم اللہ واللہ اکبر، پھر زمزم  کا پانی  پیئے اور سعی کے لیے صفا کا رخ کرے۔
ششم: سعی:
 جب صفا کے قریب ہو تو یہ آیت پڑھے: إِنَّ الصَّفَا وَالْمَرْوَةَ مِن شَعَائِرِ اللَّـهِ ۖ فَمَنْ حَجَّ الْبَيْتَ أَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَيْهِ أَن يَطَّوَّفَ بِهِمَا ۚ وَمَن تَطَوَّعَ خَيْرًا فَإِنَّ اللَّـهَ شَاكِرٌ عَلِيمٌ (سورۃ البقرۃ 158) ”صفااور مروه اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہیں، اس لیے بیت اللہ کا حج وعمره کرنے والے پر ان کا طواف کرلینے میں بھی کوئی گناه نہیں اپنی خوشی سے بھلائی کرنے والوں کا اللہ قدردان ہے اور انہیں خوب جاننے واﻻ ہے“۔
پھر صفا پر چڑھے یہاں تک کہ کعبہ دکھائی دینے لگے، اب وہ قبلہ رخ ہوجائے، اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، اللہ کی تعریف بیان کرے اور جو چاہے دعا کرے۔ اللہ کے رسول ﷺ دعا کرتے ہوئے کہتے تھے:
لا إله إلا الله وحده لا شريك له، له الملك وله الحمد، وهو على كل شيء قدير، لا إله إلا الله وحده، أنجز وعده، ونصرعبده، وهزم الأحزاب وحده، اللہ کے سوا کوئی معبود بر حق نہیں ، اس  کا  کوئی شریک نہیں اور ہرقسم کی تعریف اسی کے لیے  ہے،  وہی  زندہ کرتا  اور مارتا ہے،  اور وہ  ہر  چیز پر قدرت  رکھتا ہے۔  اللہ کے سواکوئی معبود برحق نہیں ،اس نے اپنا وعدہ پورا کیا اور اپنے بندے کی مددفرمائی اور اکیلے اس نے  تمام سرکش جماعتوں کو شکست دی“ ۔
اسے تین بار دہراتے اور اس کے بیچ دعا کرتے تھے۔
صفا سے مروہ کی طرف اترنا: سبز رنگ کی علامت تک چل کر جائے، پھر وہاں سے دوسری سبزرنگ کی علامت تک  دوڑے اوریہ دوڑنا صرف مردوں کے ساتھ خاص ہے جبکہ خواتین چل کر سعی کریں گی اور اس بیچ دعا، ذکر اور قرآن کی تلاوت کرتی رہیں گی۔
ہفتم: مروہ کے پاس :
مروہ پر چڑھنے کے بعد قبلہ رخ ہوکر وہی  پڑھے جوصفا  پر پڑھی تھی، اس طرح ایک چکر مکمل ہوگیا۔پھر مروہ سے اترتے ہوئے صفا کا رخ کرےحتی کہ سات چکر مکمل کرلے۔ صفا سے مروہ تک جانا ایک چکر شمار ہوگا اور مروہ سے صفا کی طرف آنا دوسرا چکر شمار ہوگا۔ سعی کا آخری چکر مروہ پرختم ہوگا۔
اب یہاں حلق کرانا ہے، مرد مکمل سر کے بال حلق کرائے گایا چھوٹا کرالے گا اورعورت اپنی چوٹی کے  بالوں کوجمع کرکے  انگلی کے ایک پور  کے برابربال  کاٹ لے گی۔اس طرح اب عمرہ مکمل ہوگیا۔
یہ پمفلٹ مرحوم باذن اللہ جاسم محمد الخرافی کے ایصال ثواب کے لیے طبع کیا گیا ہے۔  
(مترجم : صفات عالم محمد زبیر تیمی ) 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔