اتوار, اپریل 27, 2014

شیخ نادر! واقعی آپ ایک نادر انسان تھے

 خالدعبداللہ السبع ( کویت(
نگراں عمومی سہ ماہی مصباح

کویت کی معروف شخصیت اوررفاہی کاموں کے شہسوار شیخ نادر النوری 18 اپریل 2014 کو وفات پاگئے، آپ عبداللہ النوری ویلفیر ٹرسٹ کے سرپرست تھے، لجنة التعریف بالاسلام کے بانیان میں آپ کا شمار ہوتا تھا، اوراس کی ادارتی کمیٹی کے رئیس بھی رہ چکے تھے، نہایت ہردلعزیز اورمرنجان مرنج طبیعت کے حامل تھے ۔ذیل کے سطور میں موصوف کے تئیں سہ ماہی رسالہ مصباح کے نگراں عمومی شیخ خالد عبداللہ السبع کی تحریرکا اردو ترجمہ پیش خدمت ہے :

شیخ نادر النوری اس دارفانی سے کوچ کرگئے، ایک عبقری شخصیت ہم سے رخصت ہوگئی، اللہ پاک بال بال ان کی مغفرت فرمائے اورانہیں جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرمائے۔ آمین ۔جن لوگوں نے شیخ نادر النوری کو قریب سے دیکھا ہے وہ یقینا جانتے ہوں گے کہ شیخ نادر یقینا ایک نادر انسان تھے، اسم بامسمی تھے، اسلامی دعوت اوردینی کاموں میں نادر تھے، عبادت واطاعت میں نادر تھے، تواضع وانکساری میں نادر تھے، جب وہ لجنة التعریف بالاسلام کی ادارتی کمیٹی کے رئیس تھے تو مجھے بہت قریب سے ان کے دعوتی جذبہ، ان کی ہمت وعزیمت اوران کے تواضع وانکساری کودیکھنے کا موقع ملا۔ آپ کے اندر حد درجہ کا تواضع پایا جاتا تھا، تمام لوگوں کی باتیں سنتے اورسب کا خیال رکھتے تھے۔ مجھے یاد آتا ہے کہ جب وہ مجھ سے کسی کام کے متعلق دریافت کرنا چاہتے تومجھے اپنے آفس میں نہیں بلاتے بلکہ وہ خود میرے آفس میں آتے اورانکساری کے ساتھ میرے سامنے کی کرسی پر بیٹھ کر بات کرتے تھے۔
ایک مرتبہ مجھے نومسلموں کے قافلہ حج میں ان کے ہمراہ حج کرنے کا شرف حاصل ہوا، میں مناسک حج کی ادائیگی میں ان کی ہمت اور چستی دیکھ کر دنگ رہ گیا، ایسی ہمت اور چستی جس کا مظاہرہ شاید نوجوانوں کے بس کی بات نہیں لیکن میرا تعجب اس وقت جاتا رہا جب انہوں نے حج کے اس سفرمیں ایک شب بیان کیا کہ پہلے وہ اپنی اہلیہ ام عبداللہ کے ہمراہ پیدل چل کر سارے مناسک حج کی ادائیگی کیاکرتے تھے ۔
دعوتی سرگرمیوں سے آپ کی ایسی دلچسپی تھی کہ آپ کویت میں موجود مسلم کمیونٹیز کے پروگراموں میں بڑے شوق سے شرکت کرتے تھے بلکہ ان سے منسلک افراد آپ کو روحانی باپ تصور کرتے تھے، مجھے یاد آتا ہے کہ میں مسلم کمیونٹی کے جس پروگرام میں حاضر ہوا وہاں آپ کو موجود پایا، آپ ان کی ہمت افزائی کرتے، ان کے تئیں اپنے جذبات بیان کرتے اور انہیں اپنی قیمتی نصیحتوں سے نوازتے تھے۔
ابوعبداللہ! آپ کے بعد آپ کی یاد بہت آئے گی، اللہ پاک سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں آپ کے ساتھ جنت الفردوس میں اکٹھا فرمائے کہ ہم سب بھائی بھائی بن کر آمنے سامنے تختوں پر بیٹھے ہوں ۔ 
(ترجمانی : صفات عالم تیمی ) 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔