بدھ, دسمبر 11, 2013

تعلیمی بیداری مہم چلائیں

آج  بيشمار مسلم بچے  صحیح رہنمائی نہ ملنے یا والدین کی جہالت و نادانی کی وجہ سے قوم کے لیے رحمت بننے كى بجائے زحمت بنے ہوئے ہیں اور  مسلم معاشرہ مزید پیچھے كى طرف جارہا ہے ،مسلمانوں کی اقتصادی حالت خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے، غربت کی شرح میں آئے دن اضافہ ہورہا ہے ،کوئی بھی قوم تعلیم کی بدولت ہی ترقی کرتی ہے ، ہندوستانی مسلمانوں كى اقتصادى بدحالى  كى بنيادى وجہ تعلیمى  پسماندگى ہے ۔  اکثر والدین غیر تعلیم یافتہ ہیں ، ان کی خواہش ہوتی ہے کہ شعور آتے ہی بچوں كو کمانے کے لیے  دلی بمبئی بھیج دیں ۔ خود بچے اپنے معاشرے میں  دلی بمبئی  رہنے  والوں کی ہی کثرت دیکھتے ہیں، جب وہ کچھ کماکر لوٹتے ہیں تو كم ازكم تمباکو نوشی کے عادی بن چكے ہوتے ہیں ،اپنے ساتھ ٹیلیویزن  لاتے ہیں ،پھر پنٹ شرٹ پہن کر دیہاتی ماحول میں گھومتے اور بازارى اردو چھانٹتے رہتے ہیں ۔ اندھے کو کیا چاہیے دو آنکھ ۔ جاہل والدین بھی خوش کہ چلو میرا بیٹا ا ب کمانے لگا ہے ۔ چھوٹے بچے بھی ان کی حرکات سے مرعوب …. چنانچہ يہى ننهے بچےشعور آتے ہی والدین پر دباؤ ڈالنا شروع کردیتے ہیں کہ مجھے بھی کمانے جانا ہے۔ اگر والدین کے اندر تعلیمی شعور ہوتا تو بچے کی صحیح سمت میں رہنمائی کر سکتے تھے لیکن وہ تو کچھ کرنے سے رہے ۔
ایسے نازک حالات میں امت کے ارباب بصیرت ، جمعیات اور تنظیموں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اجتماعی شکل میں تعلیمی بیداری مہم چلائیں ، گھر گھر جاکر گارجین کو قائل کرائیں کہ تعلیم کے بغیر ان کی اقتصادی حالت کسی صورت میں درست نہیں ہو سکتی بلکہ خراب سے خراب ترہوتی جائے گی ۔ ان کے بچوں کو سکولوں میں داخلہ کرایاجائے اور سکولوں کے مسلم اساتذہ کی ایسی تربیت کی جائے کہ وہ قوم مسلم کی ان کھلتی کلیوں پر دھیان دیں۔ قوم کے خوشحال لوگوں کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ غریب بچوں کی تعلیمی کفالت کرکے انہیں گھر سے بے نیاز کریں ۔ کم ازکم اپنے رشتے داروں کے بچوں کی طرف بھی دھیان دے دیا تو دس بارہ سال میں مسلم سماج بہت آگے نکل جائے گا ۔ اميد كہ میری آواز صدابصحرا ثابت نہ ہوگی ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔