سوال:
میرا ایک دوست
مجھ سے کہتا ہے کہ اُس کے مرنے کی دعا کروں ۔ اسے مجھے کیا کہنا چاہیے ؟ ( رضامراد، كويت )
جواب:
آپ کا دوست آپ سے کہتا ہے کہ اس کی موت کی دعا کریں
تو آپ ایسا ہرگز نہ کیجئے ۔ظاہر ہے کہ وہ کسی بیماری یا مصیبت سے تنگ آکر ہی ایسی
بات کہہ رہاہو گا ۔لیکن اسلام مصیبت میں بھی ہمیں تعلیم دیتا ہے کہ اگر ہم کسی طرح
کی تکلیف او ر پریشانی سے دوچار ہیں تو اس پر صبر کریں۔اوراسے اپنے حق میں نیک فال
سمجھیں کیونکہ اگرایمان کى حالت میں بندے پرکسی طرح کی پریشانی آتی ہے تو یہ اس
بات کی علامت ہے کہ اللہ پاک اس سے محبت کرتا ہے ۔
من يرد الله به خيرا يصب منه ( صحيح البخارى )
" اللہ پاک جس بندے کے ساتھ اچھائی کا معاملہ کرنا چاہتا ہے اسے
کسی طرح کی پریشانی میں مبتلا کردیتا ہے"۔
لہذا پریشانی سے گھبراکر موت کی تمنا نہیں کرنی چاہیے ۔
آپ اپنے ساتھی کو صبر کی تاکید کریں اور بتائیں کہ اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم
نے موت کی تمنا کرنے سے منع فرمایا ہے ۔آپ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا:
لا يتمنين أحدكم الموت ؛ لضر نزل به، فإن كان لا بد متمنيا، فليقل: اللهم أحيني ما كانت الحياة خيرا لي، وتوفني إذا كانت الوفاة خيرا لي ( رواه البخارى ومسلم)
تم
میں کا کوئی پریشانی سے گھبراکر موت کی تمنا ہرگز نہ کرے ۔اگرپریشانی زیادہ ہے تو
اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم نے رخصت دی کہ اگروہ چاہے تو یوں دعا کرسکتا ہے
اللھم احینی ماکانت الحیاة خیرلی وتوفنی ماکانت الوفاة خیر لی ۔ اے اللہ اگر میرے
لیے زندگی میں بھلائی ہے تو زندہ رکھ اور اگر موت میں بھلائی ہے تو موت دے دے ۔(
بخارى، مسلم)
اس طرح کی دعا
آدمی مصیبت میں کرسکتا ہے لیکن موت کی تمنا کرنی جائز نہیں ہے ۔کیوں؟ اس لیے کہ مصیبت کی وجہ سے اس کے گناہ مٹ رہے ہیں اور زندگی ملنے کی وجہ سے وہ نیکیاں کرلے رہا ہے ، زیادہ
سے زیادہ ثواب بٹور رہا ہے، اسی لیے حدیث میں بتایا گیا کہ:
خیرالناس من طال عمر ہ وحسن عملہ ( ترمذي)
بہتر آدمی وہ ہے جس کی عمر لمبی ہو اور اس کا عمل نیک ہو ۔
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔