جمعرات, جولائی 14, 2011

جنت اورجہنم کا فیصلہ ہوا ہی نہیں ہے تو معراج کے مشاهدات کیسے ممکن ہوسکے ؟

سوال:

 اللہ کے رسو ل صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت اورجہنم کا مشاہدہ کرایا گیا اور معراج کی رات چند لوگوں کو عذاب میں اور چند لوگوں کو جنت کی نعمتوں میں دیکھا اور انبیائے کرام سے ملاقات کی اوران کی امامت بھی کرائی ،سوال یہ ہے کہ ایسا کیسے ممکن ہوسکا جبکہ ابھی تک جنت اورجہنم کا فیصلہ ہوا ہی نہیں ہے ؟
 جواب :

 اس مسئلے کی علماء نے مختلف توجیہ کی ہے:
٭ اللہ تعالی نے آپ کے لیے بطور معجزہ جس طرح انبیائے کرام کو اکٹھا کردیا تھا اسی طرح زمانے کو بھی اکٹھا کردیا تھا، چنانچہ آپ نے جنت اورجہنم کے مناظردیکھے ۔ ٭آپ نے جو کچھ دیکھا وہ در اصل قیامت کے دن کا عکس تھا کہ اسی انداز میں قیامت کے دن جزا وسزا ملنے والی ہے۔٭ وہ دراصل قبر میں ملنے والے بدلے یا سزا کا نمونہ تھا ۔
جہاں تک انبیائے کرام کی امامت اور ان سے آسمانوں پر ملاقات کی بات ہے تو اصل میں اللہ تعالی نے ان کی روحوں کو جسمانی شکل دے دی تھی اس طرح وہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پیش ہوئے تھے ورنہ ان کی قبریں زمین میں محفوظ ہیں کیونکہ اللہ نے مٹی پرحرام ٹھہرایا ہے کہ انبیاء کی قبروں کو کھائے ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔