سوال:
اللہ تعالی نے وراثت میں لڑکی کو لڑکے کا نصف کیوں
دیاہے ،لڑکے اور لڑکی کو برابر برابر کیوں نہیں دیاگیا ؟
جواب:
سوال
بہت اچھا ہے، واقعی اس طرح کی غلط فہمیاں آج میڈیا میں بھی پھیلانے کی کوشش کی
جارہی ہیں ۔ سب سے پہلے ہم آپ سے عرض کرنا چاہیں گے کہ اسلام انصاف پسند مذہب ہے، اس
میں زندگی کے کسی بھی شعبہ کے اندر انسانوں پر ظلم ہوتا۔ عورت کی وراثت کا مسئلہ
ہی لیجئے ،زمانہ جاہلیت میں عورت کو کوئی حیثیت حاصل نہیں تھی، وہ وراثت سے عورتوں
کو کوئی حق نہیں دیتے تھے ۔ لیکن اسلام نے عورتوں کا حق رکھا : ہاں! مردوں کے
مقابلہ میں عورتوں کا حصہ آدھا رکھا گیا ۔ یہ تقسیم انصاف پر مبنی ہے، اس میں ظلم
کا دور دور تک شائبہ نہیں پایا جاتا ۔ ؟ کیوں اور کیسے ؟اسلام نے عورتوں کے
اخراجات کی ساری ذمہ داری مرد پر ڈالی ہے اور عورت کو گھر کا ملکہ بنایاہے، اس طر
ح مرد کو اس کا معاشی کفیل بناکر عورت کو معیشت کے بارے میں سوچنے سے بالکل فارغ
کردیا ہے ۔ مرد پر اپنی بیوی کے علاوہ کمزوروالدین کا بھی بوجھ ہوتا ہے، یہاں تک
کہ مردہی عورت کو مہر کی شکل میں مبلغ بھی دیتا ہے ۔عورت کو اپنے باپ، بھائی ،بیٹے
اورشوہر سے وراثت بھی ملتی ہے جبکہ اس کا اپنا کوئی خرچ ہی نہیں ہے ۔ اگر عورت کو
آدھا کی بجائے برابر دیا جاتا تو یہاں ناانصافی ہوتی کہ مرد سارے اخراجات مہیا
کررہا ہے اور عورت چپ چاپ بیٹھ کر اس کے برابر حصہ لے رہی ہے ۔ اس لیے وہ مطالبہ
کرتا کہ عورت پر بھی معاشی ذمہ داری ڈالی جائے ۔ جو اسلام کی فطری تعلیم کے خلاف
ہے ۔
بلکہ اسلام کے نظام وراثت میں بعض صورتوں میں مرد اورعورت کو برابر برابر ملتا ہے ۔ جیسے اگر میت کے پاس اولاد ہوتو ماں باپ دونوں کو چھٹا چھٹا حصہ ملے گا ۔ اوربعض صورتوں میں عورت کا حصہ مرد سے زیادہ بھی ہوسکتا ہے جیسے اگر کسی کے پاس بیٹی ایک ہو اور بھائی دو ہو تو بیٹی آدھا لے گی اور بھائی آدھا میں سے نصف نصف لیں گے ۔
بلکہ اسلام کے نظام وراثت میں بعض صورتوں میں مرد اورعورت کو برابر برابر ملتا ہے ۔ جیسے اگر میت کے پاس اولاد ہوتو ماں باپ دونوں کو چھٹا چھٹا حصہ ملے گا ۔ اوربعض صورتوں میں عورت کا حصہ مرد سے زیادہ بھی ہوسکتا ہے جیسے اگر کسی کے پاس بیٹی ایک ہو اور بھائی دو ہو تو بیٹی آدھا لے گی اور بھائی آدھا میں سے نصف نصف لیں گے ۔
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔