بدھ, ستمبر 04, 2013

تاریخ وفات پر ہرسال دعوت كا اهتمام

0
سوال:
کسی کے مرنے کی تاریخ پر ہرسال دعوت کی جائے تو کیا یہ جائز ہے ۔ اور اللہ تعالی کہاں ہے ؟ (شاہد – شویخ، كويت)
جواب:
کسی کے مرنے کی تاریخ پر ہرسال دعوت دے کر کھلانا پیارے نبی صلى الله عليه وسلم اور آپ کے پیارے اصحاب رضوان الله عليهم اجمعين سے ثابت نہیں ۔ اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم کے کتنے رشتے دار آپ کی زندگی میں فوت پا گئے لیکن آپ نے ان کا یوم وفات نہیں منایا ۔
لَّقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّـهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِّمَن كَانَ يَرْجُو اللَّـهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَاللَّـهَ كَثِيرًا ﴿الأحزاب:21 ﴾
"در حقیقت تم لوگوں کے لیے اللہ کے رسولؐ میں ایک بہترین نمونہ ہے ، ہر اُس شخص کے لیے جو اللہ اور یوم آخر کا امیدوار ہو اور کثرت سے اللہ کو یاد کرے "

 اگر ہم وہ کام کریں جسے پیارے حبیب نے نہیں کیا یا کرنے کا حکم نہیں دیا تو وہ مردود ہوگا ۔ اللہ کے رسول  صلى الله عليه وسلم نے فرمایا :
من أحدث فی أمرنا ھذا ما لیس منہ فھو رد. (بخاری ومسلم )
"جس نے دین میں کوئی نئی چیز ایجاد کی جو دین میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے" ۔ اور صحیح مسلم کی روایت میں ہے :
من عمل عملا لیس علیہ أمرنا فھو رد۔ (مسلم)
"جس نے کوئی ایسا کام کیا جوہماری شریعت کے مطابق نہیں وہ مردود ہے" ۔
 ہاں مردے کو ثواب پہنچانا ہے تو ان کے لیے صدقہ وخیرات جتنا چاہیں کریں لیکن کوئی دن یا کوئی وقت خاص کرکے نہیں ۔ اسی طرح زیادہ سے زیادہ ان کے لیے دعائیں بھی کریں ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔