سوال:
کسی
کی وفات کے موقع سے مجلس وغیرہ میں ایک منٹ کے لیے فلاں کے نام پر خاموشی کا
اعلان ہوتا ہے، اورواقعی سب لوگ ایک منٹ کے لیے کھڑے ہوجاتے ہیں خاموشی کے ساتھ۔
اس کا کیاحکم ہے؟ ۔
جواب:
اسلام ایک مکمل نظام ہے، اس میں زندگی کے ہرگوشہ سے
متعلق آپ کو رہنمائی ملے گی، کسی گوشہ کو اسلام نے تشنہ نہیں رہنے دیا، کسی کی
وفات کی خبر ملے تو اسلام ہمیں حکم دیتا ہے کہ ہم انا للہ وانا الیہ راجعون کہیں
۔اورمردے کی مغفرت کے لیے دعا کریں ۔ لیکن ایسا نہ کرکے دوسری قوموں کی دیکھا
دیکھی کسی مردے کے نام پر ایک منٹ کے لیے خامو ش ہونا اسلامی طریقہ کے منافی عمل
ہے ۔اوراللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من عمل عملا لیس علیہ امرنا
فھو رد (مسلم) "جس نے کوئی ایسا کام
کیا جو ہمارے حکم کے مطابق نہیں ہے تو وہ مردود ہے" ۔ اس طرح کی مجلس میں
شرکت کرنا گویا غیرقوموں کی مشابہت اختیار کرناہے اور حدیث پاک ہے :من تشبہ بقوم
فھومنھم (ابوداؤد) "جس نے کسی قوم کی
مشابہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے" ۔
0 تبصرہ:
اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔