بدھ, نومبر 07, 2012

احمد ”لوسيو“ کے قبولِ اسلام کی داستان

 ميرا نام احمد فہد (لوسيو سی ڈو ريگو ) ہے، ميں ہندوستان کی معروف رياست گوا کا رہنے والا ہوں، ميری پيدائش عيسائی گھرانے ميں ہوئی تاہم اللہ تعالی نے مجھے اسلام کی توفيق بخشی اور ميں نے اسلام کو گلے لگاليا ، مسلم گھرانے کی ايک ديندار لڑکی سے دوسال قبل شادی کی ہے اور فی الحال ہندوستان ميں اہل خانہ کے ہمراہ خوشگوار زندگی گزار رہا ہوں ۔
 جب ميں کويت ميں تھا تواسی وقت اللہ تعالی ٰ نے مجھے اسلام کی دولت سے مالامال کيا ۔ ميں عيسائی مذہب کا کوئی خاص پابند تو نہيں تھا اور نہ ہی ميں نے کوئی خاص عيسائيت کا مطالعہ ہی کيا تھا تاہم اِتنا ضرور ہے کہ ہر ہفتہ چرچ جايا کرتا تھا اور سمجھتا تھا کہ ميں عيسائی ہوں لہذا کسی دوسرے مذہب سے مجھے کوئی سروکار نہيں ۔ ايک مرتبہ ميرا ايک ساتھی جو ميرے بازو فليٹ ميں رہتا تھا ipc کی کچھ کتابيں لايا اور ميرے ٹيبل پر رکھ ديا نيز تاکيد کی کہ ميں ان کتابوں کا مطالعہ کروں ۔ ميں نے برجستہ اسے جواب ديا کہ:
” ميں عيسائی ہوں، اسلام کی بابت قطعا کچھ نہيں پڑھ سکتا“۔
کئی بار ميں نے ان کتابوں کو اپنے ٹيبل سے ہٹايا اور وہ تھا کہ بڑے اخلاق سے ملتا اور وہی کتابيں ميرے غائبانہ ميں ميرے ٹيبل پر رکھ ديتا۔ ايک دن کی بات ہے، ميں اپنے روم ميں بيٹھا ہوا تھا، ميرے ساتھی نے حسب معمول انگريزی ميں کچھ اسلامی کتابيں ميرے ٹيبل پر رکھ چھوڑاتھا، جب ميں نے ان ميں سے ايک کتاب اٹھا کرپڑھاتومجھے بہت اچھی لگی، اسی وقت ميرا ذہن بدل گيا،ميں نے اس کا مطالعہ شروع کرديا، جب ميرے اس ساتھی سے دوبارہ ملاقات ہوئی تو ميں نے اسے کہا کہ ميں مزيد کچھ  کتابيں پڑھنا چاہتا ہوں،يہ طلب کيا تھا،گويا اس کے پورے جسم ميں خوشی کی لہر دوڑ گئی، 

اس نے فرط مسرت سے مجھے دبوچ ليا، اور اسی روز ipc سے کتابيں لاکر ميرے حوالے کردی ۔ ميں نے جب اسلام کا مطالعہ کيا تو اسلام کی حقانيت ميرے دل ميں بيٹھتی گئی اور عيسائيت کے پول کھلتے گئے بالآخر ايک دن ميں ipc آيا ، ميرے چند اشکالات تھے ان کا بھی تشفی بخش جواب دے ديا گيا ۔ چنانچہ ميں نے اسی دن اسلام قبول کرنے کا فيصلہ کيا اور کلمہ شہادت پڑھ کر اپنے خالق ومالک کا ہو رہا الحمدللہ علی ذلک“۔ 

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔