منگل, نومبر 06, 2012

خطبہ کے دوران تلوار، نیزے یا لاٹھی کا سہارا لینا


اس سلسلے میں علماء کا دو قول ہے جمہور علماء نے اسے مستحب قرار دیا ہے جبکہ محققین کے نزدیک وہ روایت جس میں ٹیک لگانے کا ذکر آیا ہے کمزور ہے.
شيخ ابن عثیمین فرماتے ہیں:
”اس حدیث کو صحیح مان بھی لیں تو ابن قیم رحمہ اللہ نے فرمایا: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں کہ آپ نے منبر بنانے کے بعد کسی چیز کا سہارا لیا ہو ۔ اب اس کی توجیہ یہ ہوگی کہ سہارا لینا ضرورت کے تحت ہوگا، اگر خطیب کو سہارا ضرورت ہے تو اسے ٹیک لگانے میں کوئی حرج نہیں" ۔ الشرح الممتع

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔