جمعرات, اکتوبر 04, 2012

محترم عبد الصبور عبدالنور الندوى صاحب كے نام

محترم عبد الصبور الندوى صاحب

السلام علیكم ورحمة اللہ وبرکاتہ
مزاج گرامى ؟ 
آپ کا میل ملا ، بے حد خوشی ہوئی ، ایک عرصہ سے آپ کا مجھے غائبانہ تعارف حاصل ہے ،آپ زیرتعلیم ہوتے ہوئے بھی بلوگنگ سسٹم جاری رکھے ہوئے ہیں یہ امر قابل ستائش ہے، آپ نے جو دینی مجلات کا ذکر کیا ہے مجهے تو ايسا لگتا ہے كہ  آپ نے ميرے دل كى بات چھن لى ہے ، واقعی دینی مجلات کا حال عجیب ہے ،آج کے ڈیٹ میں کتنے رسالے ہیں جو چھپ کر منظر عام پر آرہے ہیں ….لیکن ان کا فائدہ کس قدر محدود ہے اس کا احساس ذمہ داروں کو نہیں ہے ،اس وجہ سے کہ انٹرنیٹ کی ہلکی سی معلومات بھی اكثرذمہ داران نہیں رکھتے ۔ صحیح منہج کے حاملين آج بهى اس ميدان میں بہت پیچھے ہیں ،جبکہ گمراہ فرقوں کو دیکھیے کہ وه نیٹ كے ذريعه اپنے كهوٹے سكوں كو دين كے بازار ميں عام كرنے ميں كس قدر چست اور نشيط  دكها ئى دے رہے ہیں ،
کچھ اداروں کے صفحات نیٹ پر موجود بهى ہیں تو پرانے مواد جو ڈيزائننگ كے وقت اپلوڈ كيے گيے تهے وهى وہاں مليں گے، سالوں سال سے اس کی طرف ان کا دهيان نہیں گيا ، کچھ لوگ سال میں ایک مرتبہ جب اس کی فیس جمع کرنے کا موقع ہوتا ہے اپڈیٹ کردیتے ہیں، اب آپ تصور كيجيے كہ اس نیٹ كا کیا فائدہ ….اور وہ بھی مواد كو یونیکوڈ میں نہیں بلکہ پی ڈی ایف كى شكل میں اپلوڈ کرتے ہیں جس کا فائدہ نہایت محدود ہوتا ہے ۔
بہرکیف آج ضرورت ہے کہ ارباب مدارس کى توجہ اس طرف مبذول كرائى جائے ….الحمد للہ پاکستان کی جماعت اہل حدیث اس معاملہ میں بہت حد تک بہتر ہے ….اللہ تعالی ہم سب کو اس کی توفیق دے ، اور اللہ تعالی آپ کو اپنى تعليم میں کامیابی سے سرفراز فرمائے …. میری ناقص رائے ہوگی کہ ان دنوں آپ اپنے تخصص پر دھیان دیں اور ماجسترکی ابھی سے تیاری جاری رکھیں

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔