جمعرات, مارچ 18, 2010

کھانا کھاتے وقت سلام کا جواب دینا


سوال: کیا کھانے کے بیچ سلام کرنا جائز ہے اور اگر کوئی سلام کرے تو کیا اس کا جواب دینا چاہیے ؟ ۔ (سید انتظار۔ کویت)

جواب: جی ہاں! کھانا کھاتے وقت سلام کرنا جائز ہے اور اگر کوئی سلام کرے تو اس کے سلام کا جواب بھی دینا چاہیے ۔ کیونکہ ممانعت کی کوئی دلیل نہیں پائی جاتی۔ بعض لوگوں کی زبانوں پر یہ جومشہور ہے کہ لا سلام ولا کلام علی الطعام کہ” کھاتے وقت سلام یا کلام نہیں ہونا چاہیے“ تو یہ کوئی حدیث نہیں ہے بلکہ مقولہ ہے جو لوگوں میں رائج ہوگیا ہے ۔

اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم سے کھانے کے بیچ بات کرناثابت ہے ۔ ایک مرتبہ آپ صلى الله عليه وسلم  کے پاس گوشت پیش کیا گیا آپ نوچ نوچ کرتناول فرمانے لگے ، اسی اثناء فرمایا : ”میں قیامت کے دن لوگوں کا سردار ہوں گا “ پھر آپ نے شفاعت کی طویل حدیث بیان کی ۔ (بخای ومسلم)

اس کے علاوہ بھی کئی احادیث سے کھانے کے بیچ بات کرنے کا ثبوت ملتا ہے ۔جب اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم  سے کھانے کے بیچ بات کرنا ثابت ہے تو سلام کرنا بدرجہ اولی صحیح ہونا چاہیے۔ بلکہ احادیث میں نماز پڑھنے والے شخص کو بھی سلام کرنے کی اجازت دی گئی ہے اور بحالت نماز سلام کا جواب دینے کا طریقہ یہ بتا یا گیاکہ اس کا جواب ہاتھ کے اشارے سے دیا جائے گا ۔

بعض فقہاء نے کھانے کے بیچ سلام کرنے سے جو منع کیا ہے وہ اس صورت میں جبکہ لقمہ منھ میں ہو‘ مبادا کہ جواب دینے سے نقصان پہنچ جائے ۔اگرکوئی ایسی حالت میں سلام کرتا ہے تو جواب دینا فوراً ضروری نہیں ۔ ہاں اگر وہ کھانا کھا رہا ہے لیکن لقمہ منھ میں نہیں ہے توسلام کیا جائے گا او رجواب دینا بھی ضروری ہوگا ۔


0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔