پیر, اگست 19, 2019

تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کی آنکھ میں تنکا دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کی شہتیر بھول جاتا ہے۔

کتنے لوگ دوسروں کی چھوٹی چھوٹی کمی اور کوتاہی ڈھونڈنے میں لگے رہتے ہیں اور انہیں اپنی بڑی بڑی کمیاں اور کوتاہیاں دکھائی نہیں دیتیں، انسان کا دوسروں کے عیوب کے پیچھے پڑنا اور اپنے عیوب سے صرف نظر کرنا ایسی غلطی ہے جس کا ارتکاب آج افسوس کہ ہماری اکثریت کرتی ہے۔ اس قبیح عادت کے انفرادی اور اجتماعی زندگی پر نہایت برے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی لیے ہمارے حبیب نے ہمیں تنبیہ فرمائی: 
يُبصِرُ أحدُكم القَذاةَ في عَينِ أَخيه ، و يَنْسَى الجِذْعَ أو الجِدْلَ في عَينِه مُعتَرِضًا (السلسلة الصحيحة: 33) 
یعنی تم میں سے ایک آدمی اپنے بھائی کی آنکھ میں تنکا دیکھتا ہے اور اپنی آنکھ کی شہتیر بھول جاتا ہے۔ 
اگر ہم اپنی کمیوں پر دھیان رکھیں تو دوسروں کی کوتاہیاں معمولی لگیں گی۔ 

( صفات عالم تیمی )

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔