بدھ, ستمبر 04, 2013

نماز کے اندر قرات میں سورتوں کی ترتیب

سوال:

کیا نماز کے اندر قرات میں سورتوں کی ترتیب ضروری ہے ،یعنی جس ترتیب سے قرآن میں سورتیں ہیں انہیں ترتیب سے ان کی تلاوت ضروری ہے ؟

جواب :

 نماز میں بہتر تو یہی ہے کہ قرآن کی سورتوں کی قرات موجودہ ترتیب کے مطابق کی جائے ،لیکن اگر کسی نے ترتیب کے مطابق قرات نہیں کی تو بھی کوئی حرج نہیں ہے ۔ اس سے نماز میں کسی طرح کی کمی نہیں آتی ۔خود اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ترتیب کے خلاف پڑھنا ثابت ہے
  حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نمازادا کی تو آپ نے سورہ بقرہ پڑھنی شروع کی، سورہ بقرہ ختم کرنے کے بعد سورہ نساءپڑھی ،اسے پڑھنے کے بعد سورہ آل عمران کی تلاوت شروع کردی ….(صحیح مسلم) اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلے سورہ بقرہ کی تلاوت کی ،اس کے بعد سورہ سورہ نساءپڑھی پھر سورہ آل عمران …. جس سے پتہ چلا کہ ترتیب ضروری نہیں ہے۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔