ہفتہ, اگست 03, 2013

رمضان کا خلاصہ ، عطر اور نچوڑ

ابھی ہم رمضان کے آخری عشرے سے گذررہے ہیں، جن کے محض  چند دن باقى رہ گئے ہیں،لیکن جتنے دن باقى رہ گئے ہیں وہ نہايت گرانقدر اور بيش قيمت ايام  ہیں.یہ ايام رمضان کا خلاصہ ،عطر اور نچوڑ  ہیں ۔ اللہ والے اِن ایام کے لیے دن گناکرتے تھے، ان دنوں کی ایسی اہمیت تھی اللہ والوں کے ہاں کہ ابن جریر الطبری رحمہ اللہ کہتے ہیں : سلف صالحین رمضان کے آخری دس دنوں کی ہررات غسل کرنا مستحب سمجھتے تھے، ابراہیم النخعی رحمہ اللہ عشرہ اواخرکی ہررات غسل کرتے تھے ۔
ان سب سے پہلے اپنے حبیب کو دیکھیں ! صدیقہ بنت صدیق رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں : کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اذا دخل العشر أحیا اللیل وأیقظ أھلہ وجدوشد المئزر (بخارى ومسلم) "نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب رمضان کے آخری عشرے میں داخل ہوتے تو عبادت وریاضت کے لیے کمر کس لیتے، شب بیداری کرتے اور اپنے گھر والوں کو بیدار رکھتے تھے"-
 جی ہاں! محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم اِن راتوں میں بھی اپنی ذات تک محدود نہیں رہتے تھے بلکہ گھروالوں کو بھی عباد ت کے لیے بیدار رکھتے تھے
جانتے ہیں کیوں؟ وہ اس متبرک اور باعظمت رات کی تلاش کرتے تھے جسے شب قدر کہا جاتا ہے ،جسے نزول قرآن کی رات کہاجاتا ہے، یہ وہ رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے،  یہ وہ رات ہے جس میں عبادت کی توفیق مل گئی تو83 سال چارمہینے کی عبادت کا ثواب ملا ۔ یہ وہ رات ہے جس کی عبادت پچھلے گناہوں کا کفارہ بنتی ہے، یہ وہ رات ہے جس میں فرشتے ان کاموں کو سرانجام دینے کے لیے اترتے ہیں جن کا فیصلہ اس سال میں فرمایا ہوتا ہے ۔ یہ رات سلامتی کی رات ہے، ریاضت ومناجات کی رات ہے، رونے اورگرگرانے کی رات ہے، یہ وہ رات ہے جس کی فضیلت میں باضابطہ اللہ پاک نے ایک سورہ نازل فرمائی:
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ ﴿١﴾ وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ ﴿٢﴾ لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ ﴿٣﴾ تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ ﴿٤﴾ سَلَامٌ هِيَ حَتَّىٰ مَطْلَعِ الْفَجْرِ ﴿٥﴾
”بیشک ہم نے اس قرآن کو شب قدر میں اُتا را ہے ….اورآپ کو کیاپتہ کے شب قدر ہے کیاچیز ؟ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے، اس رات فرشتے اور جبریل اترتے ہیں اللہ پاک کا ہر حکم لے کر، طلوع فجر تک یہ رات سلامتی ہی سلامتی ہے ۔ “
بہت افسو س ہے اس شخص پر جو اس رات کے فیض سے محروم رہ گیا ….یہ بات میری نہیں….بلکہ ہمارے حبیب کی ہے، من حرمھا فقد حرم الخیر کلہ ولایحرم خیرھا الا کل محروم جو اس رات سے محروم رہ گیا وہ ساری بھلائی سے محروم رہ گیا اور اس کی بھلائی سے وہی شخص محروم رہ سکتا ہے جو واقعی محروم ہو ۔
عزيز قارى ! گرچہ ہم آپ کو دیکھ نہیں رہے ہیں ،آپ کی بات سن نہیں رہے ہیں لیکن آپ کی محبت ہمارے دل میں ہے، ہم آپ سے محبت کرتے ہیں اللہ کے لیے ، اوراسی محبت کے طفیل ہم اللہ پاک سے دعا کرتے ہیں کہ بارالہا تو ہم سب کو اپنے عر ش کے سایہ تلے جگہ نصیب فرماجس دن اللہ کے سایہ کے علاوہ کوئی دوسرا سایہ نہ ہوگا۔ اور رب سے دعا کرتے ہیں:
اے اللہ !اے الہ العالمین، (ساتوں) آسمانوں اور زمین کے رب اور عرش عظیم کے مالک، ساری کائنات کے پروردگار….اے اللہ !تو ہم سب کارب ہے، تیرے علاوہ کوئی (سچا) معبود نہیں، تونے ہمیں پیدا فرمایا اور ہم تیرے بندہ ہیں، اور ہم اپنی طاقت کے مطابق تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہیں، اپنے کئے کے شر سے تیری پناہ میں آتے ہیں، ہم اپنے اوپر تیرے انعام کا اقرار کرتے ہیں، اورہم تیرے سامنے اپنے گناہ کا اعتراف کرتے ہیں، ہم خطا کار ہیں، گنہگارہیں، تورحیم اورغفورہے، ہمیں معاف فرمادے، ہم پر رحم فرما، ہمارے معاملات کو درست فرما دے۔ ہمارے دلوں میں الفت بھردے، بارالہا! ہم تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتے ہیں، اے اللہ!ہم تجھ سے معافی اور عافیت کا سوال کرتے ہیں، اپنے دین اور اپنی دنیا اور اپنے اہل وعیال اور اپنے مال میں، اے اللہ!ہماری پردہ والی باتوں پر پردہ ڈال دے ، ہمارے خوف وہراس کو (امن میں) بدل دے، اےاللہ!تو میری حفاظت فرما، ہمارے سامنے سے…. ہمارے پیچھے سے،….ہمارے دائیں سے ….ہمارے بائیں سے ….ہمارے اوپر سے ….اے اللہ! ہم تجھ سے نفع دینے والے علم ، پاکیزہ رزق اور قبول کیے گئے عمل کا سوال کرتے ہیں ۔اے اللہ !ہم تجھ سے عاجزی ، کاہلی ، بے ہمتی ، بخیلی اورعذاب قبر سے پناہ مانگتے ہیں۔
الہ العالمین ! دنیاکے جس کونے میں بھی مسلمان کسی طرح کی پریشانی سے دوچار ہیں اُن کی پریشانی کو دور فرمادے ، برما ، شام ، فلسطین اورکشمیرکے مسلمانوں کے حالات درست فرمادے، اُن پر رحم فرما، اُنہیں عزت دے اوران کے دشمنوں کو ذلیل کردے ،ان کے شہداءکو قبول فرمالے، ان کی بیواوں اوریتیموں پر رحم فرما، جو بھائی یابہن کسی طرح کی بیماری کے شکار ہیں بظاہر وہ بیماری مایوس کن کیوں نہ ہو ….توانہیں شفائے عاجلہ کاملہ نصیب فرما، یامولائے کریم ! جن بھائیوں کے دل ٹوٹے ہوئے ہیں ان کے دلوں کو جوڑ دے، جوبھائی اولاد کی نعمت سے محروم ہیں انہیں نیک اورصالح اولاد عطافرما، جوبہنیں غیرشادی شدہ ہیں ان کے لیے نیک اورصالح جوڑے کا انتظام فرمادے ۔
الہ العالمین ! جو لوگ اس دنیا سے جاچکے ہیں ،اُن کے گناہوں کو معاف فرمادے ،ان کی قبروں کو نورسے بھر دے، اورانہیں جنت الفردوس میں جگہ نصیب فرما۔ اورجو باحیات ہیں انہیں نیکیوں کی توفیق عطا فرما، اورہمارا خاتمہ ہو تو ایمان پر خاتمہ فرما۔
ربنا تقبل منا انک انت السمیع العلیم وتب علینا انک انت التواب الرحیم

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔