بدھ, جنوری 16, 2013

اگر کسی آدمی کو وضو کرنے کے لیے نہ پانی مل رہا ہے اورنہ تیمم کرنے کے لیےمٹی مل رہی ہے تو كيا كرے ؟

سوال:

اگر کسی آدمی کو وضو کرنے کے لیے نہ پانی مل رہا ہے اورنہ تیمم کرنے کے لیےمٹی مل رہی ہے ….مثلاً اگر کوئی فلائٹ کے سفرمیں ہو اورایسی حالت پیش آجائے تونماز کیسے ادا کی جائے گی ؟ 

جواب:

جی ہاں! اگراسے فلائٹ میں غسل کرنے کی ضرورت پڑگئی، وہ غسل نہیں کرسکتا اورنہ ہی مٹی ہے کہ تیمم کرسکے تو ایسے آدمی کا حکم فاقد الطہارتین کا ہوگا ۔ یعنی ایسا آدمی جو طہارت حاصل کرنے کے لیے نہ پانی پا رہا ہے اورنہ مٹی پارہا ہے ….فقہاء نے اس سلسلے میں بحث کی ہے کہ ایسے آدمی کے لیے بھی نماز کو اپنے وقت سے مؤخر کرنا جائز نہیں ہے بلکہ وہ اُسی حالت میں نماز ادا کرلے گا ۔ ہاں! اگر اُس کے لیے دو نمازوں کو ایک ساتھ جمع کرنے کی گنجائش ہے تو ایسا کرلے گا کہ فلائٹ سے اترتے ہی غسل کرنے کے بعد دونوں نمازیں ادا کرلے ۔

0 تبصرہ:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مذكورہ مضمون آپ نے کیسا پایا ؟ اپنے گرانقدر تاثرات اورمفید مشورے ضرور چھوڑ جائیں، یہ ہمارے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔